مارکیٹ اینالائسس
بٹ کوائن نے ایک بار پھر اپنی قیمت کی حدوں کو چیلنج کرتے ہوئے نیا ریکارڈ قائم کیا ہے، جو کرپٹو سرمایہ کاروں کے اعتماد اور عالمی مالیاتی ماحول میں تبدیلیوں کی عکاسی کرتا ہے۔ اس بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد مارکیٹ میں موجود مختلف عوامل اور خبروں کا گہرائی سے جائزہ لینا ضروری ہو گیا ہے تاکہ مستقبل کے ممکنہ رجحانات کو سمجھا جا سکے۔
گزشتہ پانچ دنوں کے دوران بٹ کوائن کی قیمت میں نمایاں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا ہے، جس میں حجم اور ٹریڈز کی تعداد میں بھی خاصی تبدیلیاں آئیں۔ 13 جولائی کو بٹ کوائن نے 119,086 کے قریب بند کیا، اور اگلے دن 123,218 کی بلند ترین سطح کو چھو کر ایک نئی چوٹی بنائی، جس سے مارکیٹ میں تیزی کی جھلک نظر آئی۔ تاہم، 15 جولائی کو قیمت میں کمی دیکھی گئی اور 117,758 تک گر گئی، جو کہ مختصر مدت کے لیے کچھ تصحیح کا اشارہ ہے۔ اس کے بعد قیمت نے دوبارہ 119,177 کی سطح کو چھوا، جو کہ مضبوط بحالی کا عندیہ دیتی ہے۔ آر ایس آئی کی بلند سطحیں (70 سے اوپر) اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ مارکیٹ میں ابھی بھی خریداری کا جذبہ موجود ہے، لیکن 80 کے قریب آر ایس آئی اور ایم ایف آئی کی بلند سطحوں نے اوور بائٹ کنڈیشن کی طرف اشارہ کیا ہے، جو قلیل مدتی احتیاط کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔
بولینجر بینڈز کی بات کی جائے تو قیمت نے اوپری بینڈ کو چھوا ہے، جس سے مارکیٹ میں وولٹیلیٹی میں اضافہ اور ممکنہ حد تک توسیع دیکھی گئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ قیمت مزید اوپر جا سکتی ہے مگر ساتھ ہی کسی بھی وقت ریورسل کا خطرہ بھی موجود ہے۔ حجم کے لحاظ سے، 14 اور 15 جولائی کو ٹریڈنگ والیوم میں نمایاں اضافہ ہوا، جو کہ مارکیٹ میں دلچسپی اور سرگرمی کی نشاندہی کرتا ہے، لیکن 16 اور 17 جولائی کو حجم میں کمی کے باوجود قیمت مستحکم رہی، جو کہ ایک مثبت علامت ہے۔
سپورٹ اور ریزسٹنس لیولز کی بات کریں تو 117,758 سے 108,262 تک کا رینج مضبوط سپورٹ کے طور پر کام کر سکتا ہے، جبکہ 119,841 سے 123,218 تک کا رینج ریزسٹنس کا اہم زون ہے۔ خاص طور پر 120,000 کی نفسیاتی ریزسٹنس کو عبور کرنا مارکیٹ کے لیے ایک بڑا سنگ میل ہو گا۔ اگر یہ رینج ٹوٹتی ہے تو اگلا سپورٹ 105,681 سے 104,872 کا زون ہو گا، جو کہ طویل مدتی سرمایہ کاروں کے لیے اہم ہو سکتا ہے۔ مارکیٹ میں خوف و لالچ کا انڈیکس 70 سے 74 کے درمیان ہے، جو کہ معتدل لالچ کی نشاندہی کرتا ہے، اور اس کے ساتھ مارکیٹ میں شارٹ ٹرم پر ممکنہ پروفٹ ٹیکنگ بھی ہو سکتی ہے۔
خبروں کے پس منظر میں، بڑی کمپنیوں کی بٹ کوائن میں سرمایہ کاری اور امریکی اقتصادی پالیسی میں ممکنہ تبدیلیاں مارکیٹ کے لیے مثبت اشارے ہیں۔ تاہم، ٹریڈ وارز اور عالمی سیاسی کشیدگی کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال بھی برقرار ہے۔ فنانسنگ ریٹس اور اوپن انٹرسٹ میں معمولی کمی نے مارکیٹ کو مستحکم رکھنے میں مدد دی ہے، مگر شارٹ پوزیشنز کی بڑھتی ہوئی تعداد سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ مجموعی طور پر، بٹ کوائن کی موجودہ صورتحال مضبوط مگر محتاط تیزی کی عکاس ہے، جہاں سرمایہ کاروں کو مارکیٹ کی تبدیلیوں پر گہری نظر رکھنی ہوگی۔
بٹ کوائن کی قیمت میں حالیہ اضافے کے باوجود، مارکیٹ میں کچھ تکنیکی اور بنیادی چیلنجز بھی موجود ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ آر ایس آئی اور ایم ایف آئی کے بلند سطحوں کی وجہ سے قلیل مدتی اوور بائٹ کنڈیشن کا خطرہ ہے، جو کہ قیمت میں ممکنہ تصحیح کا باعث بن سکتی ہے۔ بولینجر بینڈز کی چوڑائی میں اضافہ وولٹیلیٹی کی علامت ہے، جس کا مطلب ہے کہ قیمت میں اچانک اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے۔ حجم میں کمی کے باوجود قیمت کی مضبوطی ایک مثبت علامت ہے، لیکن ٹریڈنگ والیوم کا دوبارہ بڑھنا ضروری ہے تاکہ تیزی کا تسلسل قائم رہ سکے۔
سپورٹ لیولز کی موجودگی قیمت کو نیچے گرنے سے روک سکتی ہے، خاص طور پر 117,758 سے 108,262 کا زون اہم ہے، جو شارٹ ٹرم میں سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ دوسری طرف، 119,841 سے 123,218 تک کا رینج ریزسٹنس کے طور پر کام کر رہا ہے، اور 120,000 کی نفسیاتی حد کو عبور کرنا بٹ کوائن کے لیے لانگ ٹرم اپ ٹرینڈ کی تصدیق ہو سکتی ہے۔ مارکیٹ میں خوف و لالچ کا انڈیکس معتدل لالچ کی حالت میں ہے، جس کا مطلب ہے کہ شارٹ ٹرم پر کچھ سرمایہ کار منافع لینے کی کوشش کر سکتے ہیں، مگر مجموعی طور پر مارکیٹ میں اعتماد برقرار ہے۔
خبروں کی روشنی میں، بڑی کمپنیوں کی جانب سے بٹ کوائن میں سرمایہ کاری اور امریکی اقتصادی پالیسی میں ممکنہ نرمی سے مارکیٹ کو سہارا مل رہا ہے۔ تاہم، عالمی تجارتی کشیدگی اور سیاسی غیر یقینی صورتحال سرمایہ کاروں کو محتاط رکھے ہوئے ہے۔ فنانسنگ ریٹس میں معمولی کمی اور اوپن انٹرسٹ میں استحکام نے مارکیٹ کو مستحکم رکھنے میں مدد دی ہے، لیکن شارٹ پوزیشنز کی بڑھتی ہوئی تعداد سے محتاط رہنا ضروری ہے۔ یہ تمام عوامل مل کر موجودہ مارکیٹ کو ایک متوازن مگر محتاط تیزی کی حالت میں رکھتے ہیں، جہاں سرمایہ کاروں کو جلد بازی سے گریز کرنا چاہیے اور مارکیٹ کے سگنلز کو بغور دیکھنا چاہیے۔
آخر میں، بٹ کوائن کی موجودہ قیمت کی سطح اور مارکیٹ کی صورتحال ایک ایسا موقع فراہم کرتی ہے جہاں سرمایہ کار طویل مدتی فوائد کے لیے محتاط انداز میں پوزیشن بنا سکتے ہیں، مگر شارٹ ٹرم میں قیمت میں اتار چڑھاؤ کا امکان بھی موجود ہے۔ مارکیٹ میں موجود مختلف سپورٹ اور ریزسٹنس لیولز کی مدد سے سرمایہ کار اپنی حکمت عملی ترتیب دے سکتے ہیں، جبکہ عالمی اقتصادی اور سیاسی حالات پر نظر رکھنا بھی ضروری ہے تاکہ کسی بھی اچانک تبدیلی کا بروقت اندازہ لگایا جا سکے۔ اس وقت بٹ کوائن کی مارکیٹ ایک متحرک مگر محتاط تیزی کی حالت میں ہے، جو سرمایہ کاروں کے لیے چیلنجز اور مواقع دونوں فراہم کرتی ہے۔
ڈیٹا کا خلاصہ
- 1. وقت:
2025-07-18 – 00:00 UTC - 2. قیمتیں:
اوپن: 118630.44000000ہائی: 120998.71000000لو: 117453.57000000کلوزنگ: 119177.56000000
- 3. گزشتہ 5 دن کی کلوزنگ:
2025-07-13: 119086.640000002025-07-14: 119841.180000002025-07-15: 117758.090000002025-07-16: 118630.430000002025-07-17: 119177.56000000
- 4. والیم:
BTC: 15728.5765USD: $1869114355.1232
- 5. ٹریڈز:
2347985
- 6. انڈیکیٹرز:
RSI: 73.8700MFI: 74.3900BB Upper: 121989.92000000BB Lower: 102126.36000000MACD: 3446.59000000Signal: 2712.94000000Histogram: 733.65000000
- 7. موونگ ایوریجز:
SMA:7=118491.6500000014=114232.6900000021=112058.1400000030=109828.4300000050=108219.06000000100=102511.53000000200=97484.47000000EMA:
7=117647.7000000014=115179.8500000021=113363.7100000030=111704.7100000050=109001.33000000100=104146.57000000200=97351.16000000HMA:
7=118759.8700000014=120934.5500000021=120808.8200000030=118613.3600000050=115120.94000000100=111804.93000000200=111986.17000000 - 8. سپورٹس:
پہلی سپورٹ: 117758.09000000 – 108262.94000000دوسری سپورٹ: 105681.14000000 – 104872.50000000تیسری سپورٹ: 101509 – 99950.8
- 9. ریزسٹنسز:
پہلی ریزسٹنس: 119841.18000000 – 123218.00000000
- 10. نفسیاتی سپورٹ:
110000.00000000
- 11. نفسیاتی ریزسٹنس:
120000.00000000
- 12. فنڈنگ ریٹ:
0.01%
- 13. اوپن انٹرسٹ:
89544.4600
- 14. فئیر اینڈ گریڈ انڈیکس:
74 (Greed)
Tag line and disclaimer: Daily BTC (Bitcoin) and crypto market analysis by AI in Urdu language. Note that this analysis is written by AI, though data is provided. DYOR!!