ریگولیٹری تبدیلیاں، سیکیورٹی بریچز، اور انسٹیٹیوشنل انویسٹمنٹس نے اس ہفتے کرپٹو اسپیس میں بڑے ڈیولپمنٹس کو جنم دیا ہے۔ ایس ای سی کی جانب سے اوپن سی پر انویسٹی گیشن ختم کرنے کے فیصلے نے این ایف ٹی سیکٹر میں پائے جانے والے خدشات کو کم کر دیا ہے، جبکہ بائی بٹ کے $1.5 بلین کے ہیک نے ایکسچینج سیکیورٹی پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ مارکیٹ وولیٹیلیٹی ابھی بھی بلند سطح پر ہے، جو ٹیرف سے متعلقہ اکنامک انسرٹینٹی کے اثرات کی وجہ سے روایتی اور ڈیجیٹل ایسٹس دونوں پر اثر انداز ہو رہی ہے۔
صدر ٹرمپ کا بٹ کوائن کے حامی کاش پٹیل کو ایف بی آئی ڈائریکٹر مقرر کرنا اس بات کا اشارہ دے سکتا ہے کہ ریگولیٹری اپروچ میں تبدیلی آ سکتی ہے۔ دوسری طرف، بڑے کرپٹو فنڈز سے نمایاں آؤٹ فلو سرمایہ کاروں کی نئی حکمت عملی کو ظاہر کر رہے ہیں، لیکن بٹ کوائن لانگ ٹرم ہولڈرز اپنی سیلنگ ایکٹیویٹی کو کم کر کے مضبوطی دکھا رہے ہیں۔ جاپانی فرم میٹا پلانیٹ کے بڑھتے ہوئے بی ٹی سی ریزروز اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ انسٹیٹیوشنل اڈاپشن کرپٹو کرنسی کے مستقبل کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
ایس ای سی نے اوپن سی پر انویسٹی گیشن ختم کر دی
امریکن سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) نے باضابطہ طور پر اوپن سی کے خلاف اپنی انویسٹی گیشن ختم کر دی ہے، جو کہ سب سے بڑا این ایف ٹی مارکیٹ پلیس ہے۔ اس انویسٹی گیشن کا خاتمہ این ایف ٹی اسپیس کے لیے بڑی ریلیف ہے، جو کافی عرصے سے اس خدشے کا شکار تھی کہ ڈیجیٹل کلیکٹیبلز کو ان رجسٹرڈ سیکیورٹیز قرار دیا جا سکتا ہے۔ اوپن سی کو 2024 کے وسط میں ویلز نوٹس موصول ہوا تھا، جس کے بعد کمپنی نے ریگولیٹرز کے ساتھ بات چیت شروع کر دی تاکہ این ایف ٹی کی لیگل کلیریفیکیشن حاصل کی جا سکے۔ اس کیس کا ایس ای سی کی جانب سے بند کیا جانا اوپن سی کے لیے ایک جیت ہے اور اس سے پورے این ایف ٹی انڈسٹری کے لیے ایک مثبت مثال قائم ہو سکتی ہے۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کرپٹو اسپیس میں ریگولیٹری ماحول میں تبدیلیاں دیکھی جا رہی ہیں۔ حال ہی میں، ایس ای سی نے کوائن بیس کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ بھی واپس لے لیا تھا، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ڈیجیٹل ایسٹس کے حوالے سے ایس ای سی کا رویہ پہلے سے زیادہ متوازن ہو سکتا ہے۔ اوپن سی کے سی ای او ڈیون فِنزر کا ہمیشہ سے موقف تھا کہ این ایف ٹی کو سیکیورٹیز کے زمرے میں نہیں آنا چاہیے۔ ایس ای سی کا اوپن سی کے خلاف ایکشن نہ لینا اس بات کی نشاندہی کر سکتا ہے کہ ریگولیٹرز اب این ایف ٹی کی یونیک نیچر کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھنے لگے ہیں۔
یہ پیش رفت این ایف ٹی مارکیٹ میں نئی کنفیڈنس لا سکتی ہے، جو کہ گزشتہ دو سالوں سے ریگولیٹری انسرٹینٹی اور کرپٹو مارکیٹ ڈاؤن ٹرن کی وجہ سے کمزور ہو چکی تھی۔ ایس ای سی کے پیچھے ہٹنے سے، انسٹیٹیوشنل انویسٹرز اور بڑے برانڈز ایک بار پھر این ایف ٹی کو اپنانے میں زیادہ آسانی محسوس کر سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ یہ فیصلہ دیگر این ایف ٹی پلیٹ فارمز کے لیے بھی ایک لیگل پریسیڈنٹ ثابت ہو سکتا ہے، جس سے مستقبل میں اس نوعیت کی ریگولیٹری ایکشنز کا امکان کم ہو جائے گا۔
مارکیٹ پر اثرات:
✅ این ایف ٹی مارکیٹ سینٹیمنٹس: مثبت—ممکنہ طور پر ٹریڈنگ ایکٹیویٹی اور انویسٹمنٹ میں اضافہ ہوگا۔
✅ اوپن سی کی پوزیشن: مزید مضبوط، این ایف ٹی اسپیس میں لیڈر شپ برقرار رہے گی۔
✅ ریگولیٹری ماحول: این ایف ٹی اور ڈیجیٹل ایسٹس کے لیے دوستانہ رویے کی نشاندہی۔
بائی بٹ ہیک: $1.5 بلین کا نقصان، ایتھیریم مارکیٹ پر اثرات
21 فروری 2025 کو کرپٹو ایکسچینج بائی بٹ کو ایک بڑے سیکیورٹی بریچ کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں 400,000 سے زائد ETH اور stETH چوری ہو گئے، جن کی مجموعی مالیت $1.5 بلین تھی۔ ہیکرز نے بائی بٹ کے ملٹی سگنیچر والیٹ انفراسٹرکچر میں موجود کمزوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایکسچینج کے کولڈ اسٹوریج سے فنڈز چرا لیے۔ لزارس گروپ، جو کہ نارتھ کوریا سے منسلک ہے، اس حملے کے پیچھے ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ یہ کرپٹو ہسٹری کے سب سے بڑے ایکسچینج ہیکس میں سے ایک ہے، جو انڈسٹری پر مزید دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ اپنی سیکیورٹی میئرز کو بہتر بنائے۔
بڑے فائنانشل نقصان کے باوجود، بائی بٹ نے صارفین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کے اثاثے محفوظ ہیں اور ایکسچینج اب بھی سولیونٹ ہے۔ بائی بٹ نے فوری طور پر انڈسٹری پارٹنرز سے ایک برج لون حاصل کیا، جو چوری شدہ رقم کا 80% پورا کرنے کے لیے استعمال ہوگا۔ اس کے علاوہ، بائنانس اور بٹ گیٹ نے بائی بٹ کو 50,000 سے زائد ETH فراہم کیے تاکہ لیکویڈیٹی میں کمی نہ آئے۔ یہ اقدامات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ انڈسٹری میں تعاون بڑھ رہا ہے، اور ایف ٹی ایکس کولپس جیسی مارکیٹ وائیڈ کریش سے بچنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اس ہیک کے بعد، ایتھیریم کی قیمت میں تقریباً 7% کی کمی واقع ہوئی، جو $2,845 سے $2,625 تک گر گئی۔ تاہم، جب بائی بٹ نے اوور دی کاؤنٹر ETH پرچیز کرنا شروع کی تاکہ اپنے ریزروز بحال کر سکے، تو مارکیٹ میں استحکام دیکھنے کو ملا اور ETH کی قیمت دوبارہ $2,790 تک پہنچ گئی۔ یہ واقعہ سینٹرلائزڈ ایکسچینجز کی سیکیورٹی کمزوریوں کو نمایاں کرتا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ سیلف کسٹڈی سلوشنز وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ سرمایہ کار اب اس بات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں کہ بائی بٹ ری ایمبرسمنٹ پلان کو کس طرح سنبھالے گا اور آیا یہ واقعہ ایکسچینج سیکیورٹی پر مزید ریگولیٹری اسکرونٹی کو جنم دے سکتا ہے۔
مارکیٹ پر اثرات:
🔻 ایتھیریم کی قیمت: قلیل مدتی وولیٹیلیٹی لیکن ریکوری کے آثار موجود۔
🔻 کرپٹو ایکسچینج سیکیورٹی: سخت اسکرونٹی اور ممکنہ ریگولیٹری اقدامات کی توقع۔
🔻 سرمایہ کاروں کے سینٹیمنٹس: احتیاطی رویہ—زیادہ صارفین ڈی سینٹرلائزڈ پلیٹ فارمز کی طرف جا سکتے ہیں۔
ٹیرف خدشات سے مارکیٹ میں وولیٹیلیٹی میں اضافہ
امریکی فائنانشل مارکیٹس میں نئی ٹیرف پالیسیوں کے اعلان کے بعد شدید وولیٹیلیٹی دیکھنے کو ملی ہے۔ صدر ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر 25% ٹیرف اور چین سے آنے والی اشیاء پر 10% ٹیرف لگانے کی تجویز دی ہے۔ اگرچہ میکسیکو اور کینیڈا پر عائد ٹیرف کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے، لیکن ٹریڈ پالیسیوں کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال نے اسٹاک انڈیکسز میں نمایاں کمی کا سبب بنا ہے۔ ڈاؤ جونز ٹرانسپورٹیشن ایوریج میں 2.6% کی کمی واقع ہوئی، جو 18 دسمبر 2024 کے بعد بدترین یومیہ نقصان رہا۔
کرپٹو مارکیٹ نے بھی اس اکنامک انسرٹینٹی پر ردعمل دیا ہے۔ بٹ کوائن کی قیمت $102,000 سے کم ہو کر $95,000 تک آ گئی، تاہم بعد میں بحال ہو کر $98,800 پر پہنچ گئی۔ اسی طرح، ایتھیریم میں بھی نمایاں اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملا، جو ابتدائی طور پر 11% نیچے آیا لیکن بعد میں اسٹیبلائز ہوا۔ تاریخی طور پر، کرپٹو کو روایتی فائنانشل مارکیٹس کی غیر یقینی صورتحال کے خلاف ہیج سمجھا جاتا تھا، لیکن حالیہ ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ ایکوئٹیز اور ڈیجیٹل ایسٹس کے درمیان کورلیشن میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ میگرو اکنامک فیکٹرز جیسے کہ ٹیرف اور انٹرسٹ ریٹ پالیسیز اب کرپٹو پرائس مومنٹس میں زیادہ کردار ادا کر رہے ہیں۔
سرمایہ کار اب سینٹرل بینک پالیسیز اور آنے والے اکنامک ڈیٹا کو قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں۔ اگر افراطِ زر (انفلیشن) میں اضافہ جاری رہا تو بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیز کو متبادل اسٹور آف ویلیو کے طور پر دوبارہ پذیرائی مل سکتی ہے۔ تاہم، موجودہ صورتحال میں، روایتی اور ڈیجیٹل ایسٹس دونوں میں رسک-آف سینٹیمنٹ غالب ہے، جہاں سرمایہ کار محتاط رویہ اپنا رہے ہیں۔
مارکیٹ پر اثرات:
🔻 اسٹاک مارکیٹ: بیئرش—ٹرانسپورٹیشن اور انڈسٹریل سیکٹرز سب سے زیادہ متاثر۔
🔻 کرپٹو مارکیٹ: اضافی وولیٹیلیٹی—سرمایہ کار بٹ کوائن کو ہیج کے طور پر دیکھنے پر دوبارہ غور کر رہے ہیں۔
🔻 ریگولیٹری خدشات: ٹیرف سے افراطِ زر میں اضافہ ممکن، جو مانیٹری پالیسی ڈیسیژنز پر اثر ڈال سکتا ہے۔
ٹرمپ نے بٹ کوائن کے حامی کاش پٹیل کو ایف بی آئی ڈائریکٹر مقرر کر دیا
صدر ٹرمپ نے کاش پٹیل کو ایف بی آئی کا نیا ڈائریکٹر نامزد کر دیا ہے، جو کہ بٹ کوائن اور کرپٹو کرنسیز کے کھلے عام حامی سمجھے جاتے ہیں۔ سینیٹ نے انہیں 51-49 کے قریبی ووٹ سے کنفرم کیا، جس کے بعد ان کی تقرری کرپٹو کمیونٹی کے لیے ایک بڑی خبر بن گئی ہے۔ تاہم، کئی قانون سازوں نے ان کی کرپٹو انویسٹمنٹس پر سوالات اٹھائے ہیں، کیونکہ پٹیل کے ذاتی فائنانشل پورٹ فولیو میں $115,000 سے زائد کے بٹ کوائن ای ٹی ایف اور $250,000 کے بٹ کوائن مائننگ اسٹاکس شامل ہیں۔
حامیوں کا ماننا ہے کہ پٹیل کی تقرری ایک ایسے ریگولیٹری ماحول کی جانب اشارہ کر سکتی ہے جو کرپٹو-فرینڈلی ہو۔ چونکہ وہ کرپٹو انڈسٹری سے واقف ہیں، امکان ہے کہ وہ کرپٹو انفورسمنٹ سے متعلق زیادہ شفاف گائیڈ لائنز متعارف کروائیں گے، بجائے اس کے کہ پچھلے سالوں کی طرح سخت ریگولیٹری کریک ڈاؤن جاری رہے۔ تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ پٹیل کا کرپٹو میں ذاتی مالی مفاد انہیں کرپٹو سے متعلق کیسز میں غیر جانبدار رکھنے میں چیلنجز پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر کرپٹو ریگولیشنز اور فراڈ انویسٹیگیشنز کے معاملات میں۔
یہ تقرری اس وسیع تر پولیٹیکل ٹرینڈ کی بھی عکاسی کرتی ہے، جہاں بٹ کوائن کو حکومت کے اعلیٰ عہدوں پر زیادہ قبولیت حاصل ہو رہی ہے۔ ٹرمپ خود کو پرو-بٹ کوائن امیدوار کے طور پر 2024 الیکشن میں پیش کر رہے ہیں، اور ایسے میں پٹیل کا کردار ڈیجیٹل ایسٹس سے متعلق قانون نافذ کرنے والی پالیسیوں کی تشکیل میں اہم ہوگا۔ سرمایہ کار اور ریگولیٹرز اب اس پیش رفت پر گہری نظر رکھیں گے تاکہ دیکھا جا سکے کہ ایف بی آئی میں کرپٹو کے لیے کیا تبدیلیاں آ سکتی ہیں۔
مارکیٹ پر اثرات:
🟢 کرپٹو ریگولیشن: زیادہ نرم پالیسیوں کی جانب ممکنہ پیش رفت۔
🟢 بٹ کوائن مارکیٹ سینٹیمنٹس: بلش—سرکاری سطح پر بٹ کوائن کی حمایت کو مثبت سمجھا جا رہا ہے۔
🟢 انسٹیٹیوشنل اڈاپشن: ریگولیٹری کلیریٹی بہتر ہوئی تو ادارہ جاتی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع۔
بڑے کرپٹو کرنسی فنڈز سے نمایاں آؤٹ فلو
حالیہ ڈیٹا کے مطابق، بڑے کرپٹو کرنسی انویسٹمنٹ فنڈز سے نمایاں آؤٹ فلو دیکھنے میں آیا ہے، جو سرمایہ کاروں کے سینٹیمنٹس میں ممکنہ تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ گری اسکیل بٹ کوائن ٹرسٹ (GBTC) نے $60.1 ملین کا نیٹ آؤٹ فلو رپورٹ کیا، جبکہ بٹ وائز بٹ کوائن فنڈ (BITB) سے $16.6 ملین نکالے گئے۔ اسی طرح، فیڈیلیٹی وائس اوریجن بٹ کوائن ٹرسٹ (FBTC) نے بھی کیپٹل آؤٹ فلو ریکارڈ کیا، جو مجموعی طور پر بٹ کوائن فوکسڈ انویسٹمنٹ پروڈکٹس میں سرمائے کے اخراج کے رجحان کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ انسٹیٹیوشنل انویسٹرز یا تو فنڈز ری الocate کر رہے ہیں یا مارکیٹ انسرٹینٹی کی وجہ سے اپنی ایکسپوژر کم کر رہے ہیں۔
بٹ کوائن کی قیمت پر ان آؤٹ فلو کے اثرات دیکھنے میں آئے، جہاں BTC نے $96,678 کے قریب ٹریڈ کیا، جو کہ 0.22% کی معمولی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ دوسری طرف، ایتھیریم نسبتا اسٹیبل رہا، اور 4.39% کے معمولی اضافے کے ساتھ $2,790 پر پہنچا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ آؤٹ فلو ان سرمایہ کاروں کی پرافٹ ٹیکنگ کا نتیجہ ہو سکتا ہے جنہوں نے کم قیمت پر خریداری کی تھی اور اب مارکیٹ وولیٹیلیٹی کے پیش نظر اپنے گینز ریئلائز کر رہے ہیں۔ مزید برآں، افراطِ زر (Inflation) اور انٹرسٹ ریٹ پالیسیز جیسے میگرو اکنامک فیکٹرز بھی کرپٹو مارکیٹ میں کیپٹل وِڈراول کے فیصلوں پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔
اگرچہ حالیہ آؤٹ فلو کچھ خدشات کو جنم دیتا ہے، لیکن بٹ کوائن کی لانگ ٹرم ٹریجیکٹری اور انسٹیٹیوشنل اڈاپشن بدستور برقرار ہے۔ کئی کمپنیاں اب بھی بٹ کوائن کو اپنے پورٹ فولیو میں شامل کر رہی ہیں، اور جیسے جیسے ریگولیٹری کلیریٹی میں بہتری آئے گی، ممکنہ طور پر نئے انفلو دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔ سرمایہ کاروں کو فنڈ فلو ٹرینڈز پر قریبی نظر رکھنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ اکثر مارکیٹ سینٹیمنٹس کے کلیدی انڈیکیٹرز میں شمار کیے جاتے ہیں۔
مارکیٹ پر اثرات:
🔻 بٹ کوائن قیمت: وولیٹائل—انسٹیٹیوشنل انویسٹرز کی موومنٹ سے متاثر۔
🔄 انسٹیٹیوشنل سینٹیمنٹ: مِکسڈ—کچھ سرمایہ کار ایکسپوژر کم کر رہے ہیں جبکہ دیگر اب بھی بلش ہیں۔
🔄 انویسٹمنٹ اسٹریٹجی: سرمایہ کار کرپٹو سیکٹر کے اندر ڈائیورسفکیشن پر غور کر سکتے ہیں۔
مارکیٹ انسرٹینٹی کے باوجود بٹ کوائن لانگ ٹرم ہولڈرز کی سیلنگ میں نمایاں کمی
بٹ کوائن لانگ ٹرم ہولڈرز (LTHs) نے اپنی سیلنگ ایکٹیویٹی میں نمایاں کمی کی ہے، روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 60% کم بی ٹی سی فروخت کیے جا رہے ہیں۔ اس سے قبل، جب بٹ کوائن کی قیمت $90,000 اور $100,000 کے درمیان تھی، تو LTHs روزانہ تقریباً 100,000 بی ٹی سی فروخت کر رہے تھے۔ اب یہ تعداد گھٹ کر 40,000 بی ٹی سی روزانہ رہ گئی ہے، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ سرمایہ کار مستقبل میں زیادہ قیمتوں کی توقع میں اپنے اثاثے ہولڈ کر رہے ہیں۔ اس ڈیٹا سے ایکسپیرینسڈ بٹ کوائن انویسٹرز کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا عندیہ ملتا ہے۔
مارکیٹ اینالسٹس نے $120,000 کو وہ پرائس لیول قرار دیا ہے، جہاں لانگ ٹرم ہولڈرز ممکنہ طور پر سیلنگ دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔ اس لیول پر، کئی ارلی انویسٹرز اپنی ابتدائی انویسٹمنٹ پر 500% ریٹرن حاصل کر سکتے ہیں، جس سے یہ پرافٹ ٹیکنگ پوائنٹ بن سکتا ہے۔ تاہم، موجودہ ڈیٹا یہ ظاہر کرتا ہے کہ لانگ ٹرم ہولڈرز ابھی بی ٹی سی ہولڈ کر رہے ہیں، جس سے مارکیٹ میں سیلنگ پریشر کم ہو سکتا ہے اور پرائس ریلی کا امکان بڑھ سکتا ہے۔ یہ رویہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کئی سرمایہ کاروں کا ماننا ہے کہ بٹ کوائن نے ابھی تک اس سائیکل کا پیک نہیں دیکھا۔
اگرچہ بٹ کوائن کی قیمت فروری 2025 میں 5.77% کی کمی کے ساتھ اتار چڑھاؤ کا شکار رہی، لیکن لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرم ہولڈرز دونوں نے کنٹرولڈ سیلنگ کا مظاہرہ کیا۔ یہ رجحان مارکیٹ اسٹیبلٹی کو مضبوط کر سکتا ہے اور ایک اسٹرونگ پرائس ریکوری کا آغاز ہو سکتا ہے۔ اگر ڈیمانڈ میں اضافہ جاری رہا اور سیلنگ پریشر کم رہا، تو بٹ کوائن آنے والے مہینوں میں ایک بڑی ریلی دیکھ سکتا ہے۔
مارکیٹ پر اثرات:
🟢 بٹ کوائن پرائس اسٹیبلٹی: مضبوط—کم سیلنگ پریشر کی وجہ سے وولیٹیلیٹی میں کمی۔
🟢 سرمایہ کاروں کا اعتماد: بلش—لانگ ٹرم ہولڈرز زیادہ پرائس لیولز کا انتظار کر رہے ہیں۔
🟡 اہم ریزسٹنس لیول: $120,000 ایک بڑا پرافٹ ٹیکنگ لیول ثابت ہو سکتا ہے۔
میٹا پلانیٹ نے بٹ کوائن ہولڈنگز میں اضافہ کر دیا، انسٹیٹیوشنل اڈاپشن میں مزید مضبوطی
جاپانی انویسٹمنٹ فرم میٹا پلانیٹ نے بٹ کوائن میں اپنی کمٹمنٹ کو مزید بڑھاتے ہوئے اضافی 68.59 BTC کی $6.6 ملین میں خریداری کی ہے۔ اس ایکوزیشن کے بعد، میٹا پلانیٹ کی کل بٹ کوائن ہولڈنگز 2,100 BTC تک پہنچ چکی ہیں۔ کمپنی کا ہدف ہے کہ 2025 کے آخر تک 10,000 BTC اور 2026 کے آخر تک 21,000 BTC حاصل کیے جائیں۔ یہ حکمت عملی کمپنی کے انٹرنل فنڈز اور ایکسٹرنل کیپٹل کے ذریعے ایکوئٹی اور ڈیٹ آفرنگز سے ممکن بنائی جا رہی ہے۔
میٹا پلانیٹ کی یہ اسٹریٹجک موومنٹ ایک وسیع تر رجحان سے مطابقت رکھتی ہے جہاں انسٹیٹیوشنل بٹ کوائن اڈاپشن میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ مائیکرو اسٹریٹیجی جیسے دیگر بڑے ادارے بھی بٹ کوائن کو اپنی ٹریژری اسٹریٹجی کا لازمی حصہ بنا رہے ہیں۔ انسٹیٹیوشنل انویسٹرز اب بٹ کوائن کو انفلیشن اور اکنامک انسرٹینٹی کے خلاف ہیج کے طور پر دیکھنے لگے ہیں۔ میٹا پلانیٹ کے اس اعلان کے بعد، کمپنی کے اسٹاک پرائس میں 2.78% اضافہ دیکھنے کو ملا، جو ظاہر کرتا ہے کہ مارکیٹ انویسٹرز نے اس فیصلے کو مثبت انداز میں لیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی، بٹ کوائن نیٹ ورک پر ٹرانزیکشن ایکٹیویٹی میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 459,909 ٹرانزیکشنز ریکارڈ کی جا رہی ہیں، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 25.97% زیادہ ہیں۔ اس بڑھتی ہوئی اڈاپشن سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بٹ کوائن نہ صرف اسٹور آف ویلیو کے طور پر بلکہ فنانشل ایسٹ کے طور پر بھی زیادہ مضبوط ہوتا جا رہا ہے۔ اگر مزید کارپوریٹ انویسٹرز میٹا پلانیٹ کی حکمت عملی کو فالو کرتے ہیں، تو مستقبل میں بٹ کوائن کی ڈیمانڈ میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے اس کی پرائس اپریسییشن کا امکان بڑھے گا۔
مارکیٹ پر اثرات:
🟢 بٹ کوائن کی ڈیمانڈ: اضافہ—کارپوریٹ خریداری لانگ ٹرم بلش آؤٹ لک ظاہر کرتی ہے۔
🟢 انسٹیٹیوشنل اڈاپشن: مضبوط—زیادہ ادارے BTC کو اپنے پورٹ فولیو میں شامل کر رہے ہیں۔
🟢 اسٹاک مارکیٹ ری ایکشن: مثبت—میٹا پلانیٹ کے شیئر پرائس میں اضافہ ہوا۔
اہم نکات:
✅ ایس ای سی نے اوپن سی انویسٹی گیشن ختم کر دی، جس سے این ایف ٹی مارکیٹ پر ریگولیٹری دباؤ کم ہو گیا۔
🔻 بائی بٹ کو $1.5 بلین کے ہیک کا سامنا کرنا پڑا، جس نے ایتھیریم کی قیمت اور ایکسچینج سیکیورٹی سے متعلق خدشات کو بڑھا دیا۔
🔻 ٹیرف سے متعلقہ مارکیٹ وولیٹیلیٹی نے اسٹاکس اور کرپٹو دونوں کو متاثر کیا، جس سے شارٹ ٹرم انسرٹینٹی میں اضافہ ہوا۔
🟢 صدر ٹرمپ نے کاش پٹیل کو ایف بی آئی ڈائریکٹر نامزد کیا، جو کہ بٹ کوائن کے مضبوط حامی ہیں، اس سے ممکنہ پالیسی تبدیلیوں کے اشارے ملتے ہیں۔
🔻 کرپٹو انویسٹمنٹ فنڈز میں بڑے آؤٹ فلو دیکھنے کو ملے، جہاں گری اسکیل، بٹ وائز، اور فیڈیلیٹی نے نمایاں ودڈراولز رپورٹ کیے۔
🟢 بٹ کوائن لانگ ٹرم ہولڈرز نے سیلنگ کم کر دی، وہ $120K لیول کا انتظار کر رہے ہیں اور زیادہ قیمتوں کی توقع رکھتے ہیں۔
🟢 میٹا پلانیٹ نے بٹ کوائن ہولڈنگز میں اضافہ کیا، جس سے کارپوریٹ اڈاپشن مزید مضبوط ہو رہا ہے۔






