معروف بین الاقوامی مالیاتی ادارے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ کرپٹو کرنسی ایکس آر پی کی قیمت 2026 تک 8 ڈالر تک پہنچ سکتی ہے، جو موجودہ قیمت سے تقریباً 300 فیصد کا اضافہ ہوگا۔ اس پیش گوئی کی بنیاد امریکی ریگولیٹری ماحول میں بہتری اور ادارہ جاتی سرمایہ کاری میں اضافے پر رکھی گئی ہے۔ امریکی حکومت کی جانب سے کرپٹو کرنسیز کے حوالے سے قوانین میں وضاحت آنے سے مارکیٹ میں اعتماد بڑھ رہا ہے، جس سے بڑے سرمایہ کار بھی ایکس آر پی میں دلچسپی دکھا رہے ہیں۔
ایکس آر پی ریپل نامی کمپنی کا ڈیجیٹل اثاثہ ہے، جو بین الاقوامی مالیاتی لین دین کو تیز اور سستا بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ کرپٹو کرنسی خاص طور پر بینکوں اور مالیاتی اداروں کے درمیان رقوم کی منتقلی کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں قانونی اور ریگولیٹری چیلنجز کے باعث اس کی قیمت میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، تاہم حالیہ وقتوں میں امریکی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) کے ساتھ ریپل کی قانونی جنگ میں پیش رفت نے سرمایہ کاروں کو امید دی ہے۔
اگرچہ مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا امکان ہمیشہ موجود رہتا ہے، لیکن مثبت ریگولیٹری اقدامات اور بڑھتی ہوئی ادارہ جاتی دلچسپی ایکس آر پی کے مستقبل کے لیے حوصلہ افزا سمجھی جا رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان عوامل کا تسلسل برقرار رہا تو ایکس آر پی کی قدر میں نمایاں اضافہ ممکن ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو اچھا منافع حاصل ہو سکتا ہے۔ تاہم، کرپٹو کرنسی کی دنیا میں غیر یقینی صورتحال بھی ہمیشہ موجود رہتی ہے، جس کی وجہ سے سرمایہ کاری میں احتیاط ضروری ہے۔
مجموعی طور پر، ایکس آر پی کے حوالے سے یہ پیش گوئیاں کرپٹو مارکیٹ اور سرمایہ کاری کی دنیا میں خاصی توجہ حاصل کر رہی ہیں، خاص طور پر ان افراد اور اداروں کے لیے جو طویل مدتی سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk