دسمبر کے آخری ہفتے میں مارکیٹ کے رجحانات میں نمایاں تبدیلی دیکھی گئی ہے جس کی بنیادی وجہ ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کا مارکیٹ سے نکلنا اور ٹیکس کی ادائیگی کے لیے بیچنے کی سرگرمیوں میں اضافہ ہے۔ بٹ مائن کے چیئرمین ٹام لی نے اپنی تازہ رائے میں بتایا کہ سال کے اختتام پر چھٹیوں کے دوران اکثر ادارہ جاتی سرمایہ کار اپنی پوزیشنز کو بند کر دیتے ہیں، جس سے مارکیٹ کی حرکات میں الگورتھمک اور روبوٹک ٹریڈنگ پروگرامز کا عمل دخل بڑھ جاتا ہے۔
اس عرصے میں ٹیکس کی ادائیگی کے تقاضوں کی وجہ سے بھی فروخت میں اضافہ ہوتا ہے جس کا اثر خاص طور پر کرپٹو کرنسی اور متعلقہ اسٹاکس کی قیمتوں پر دسمبر کے آخری دنوں میں محسوس کیا جاتا ہے۔ ٹام لی نے مزید کہا کہ بٹ مائن نے حال ہی میں 44,463 ایتھیریم (ETH) خریدے ہیں اور وہ ان موسمی رجحانات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی مارکیٹ حکمت عملی کو ڈھال رہا ہے تاکہ بہتر کارکردگی دکھائی جا سکے۔
کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں سال کے اس حصے کو عموماً کم سرگرم سمجھا جاتا ہے کیونکہ چھٹیوں کے باعث سرمایہ کاروں کی دلچسپی محدود ہو جاتی ہے۔ تاہم، ٹیکس سیلنگ کے باعث یہ عرصہ وقتی طور پر قیمتوں میں اضطراب کا باعث بن سکتا ہے۔ مارکیٹ میں ایسی حرکات سرمایہ کاروں کے لیے خطرہ بھی پیدا کر سکتی ہیں کیونکہ قیمتوں میں اچانک اتار چڑھاؤ عام ہو جاتے ہیں۔
بٹ مائن جیسے بڑے پلیئرز کی حکمت عملیوں میں تبدیلی اور ادارہ جاتی سرمایہ کاری کے انخلا سے مارکیٹ کی سمت پر گہرا اثر پڑتا ہے، جو کہ کرپٹو کرنسی انڈسٹری کے لیے اہم ہے۔ آئندہ کے دنوں میں یہ دیکھا جائے گا کہ مارکیٹ اس دباؤ سے کس طرح نکلتی ہے اور کیا نئے سرمایہ کار اس موقع سے فائدہ اٹھا پاتے ہیں یا نہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance