امریکہ میں مارجن قرضہ نومبر میں 30 ارب ڈالر کے اضافے کے ساتھ ریکارڈ 1.21 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ یہ سات مہینوں کی مسلسل بڑھوتری کا ساتواں مہینہ ہے، جس دوران مجموعی طور پر 364 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جو تقریباً 43 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ مہینے کے لحاظ سے افراط زر کو مدنظر رکھتے ہوئے مارجن قرضہ میں 2 فیصد اور سالانہ بنیاد پر 32 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔
مارجن قرضہ کی مقدار امریکی سرمایہ کاری مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی لیوریج کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ قرضہ سرمایہ کاروں کی جانب سے بروکرز سے لیا جاتا ہے تاکہ وہ کم ذاتی سرمایے کے ذریعے زیادہ شیئرز یا دیگر سیکیورٹیز خرید سکیں۔ اس طرح سرمایہ کار اپنے ممکنہ منافع کو بڑھا سکتے ہیں، لیکن ساتھ ہی مالی خطرات میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ موجودہ تناسب کے مطابق، مارجن قرضہ امریکی M2 منی سپلائی کا تقریباً 5.5 فیصد ہے جو 2007 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔ یہ تناسب 2000 کے انٹرنیٹ بلبلے کے دوران دیکھے جانے والے سطح سے بھی زیادہ ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے لیے کرائے پر لیے گئے فنڈز کی مقدار بہت زیادہ ہو چکی ہے۔
یہ صورتحال سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کے لیے خطرات کی گھنٹی بھی بجا سکتی ہے، کیونکہ زیادہ لیوریج مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کی صورت میں بڑے نقصانات کا باعث بن سکتی ہے۔ تاریخی طور پر، مارجن قرضے کی زیادتی مالیاتی بحران کو جنم دینے کا پیش خیمہ رہی ہے، اس لیے ماہرین محتاط رہنے کی تاکید کرتے ہیں۔
مارجن قرضہ کے بڑھنے کا رجحان موجودہ مالیاتی ماحول میں سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی جوکھم قبول کرنے کی صلاحیت اور مارکیٹ میں ممکنہ غیر یقینی صورتحال کا اشارہ بھی ہے۔ آئندہ مہینوں میں سرمایہ کاری کی حکمت عملیوں اور مالیاتی پالیسیوں پر اس کے اثرات کو بغور دیکھا جائے گا۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance