یونی سوآپ کے مقبول ڈی سینٹرلائزڈ ایکسچینج کے گورننس ٹوکن UNI کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جب اس پروٹوکول کی فیسز کو فعال کرنے کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہوا۔ اس فیصلے کا مقصد یونی سوآپ کے صارفین سے فیس جمع کر کے پروٹوکول کی مالی پائیداری کو بہتر بنانا ہے۔ اس دوران، دیگر بڑے کرپٹو کرنسی مارکیٹس میں نسبتاً خاموشی رہی۔
یونی سوآپ ایک ایسا بلاک چین پر مبنی پلیٹ فارم ہے جو صارفین کو بغیر کسی درمیانے کے کرپٹو کرنسیاں ایکسچینج کرنے کی سہولت دیتا ہے۔ اس پلیٹ فارم کی خاص بات یہ ہے کہ یہ خودکار مارکیٹ میکر (AMM) کے ذریعے کام کرتا ہے، جو لیکویڈیٹی پولز کا استعمال کرتے ہوئے ٹریڈز کو آسان بناتا ہے۔ UNI اس پلیٹ فارم کا گورننس ٹوکن ہے، جس کے ذریعے صارفین اہم فیصلوں میں حصہ لیتے ہیں اور پروٹوکول کی تبدیلیوں کی منظوری دیتے ہیں۔
ابھی جاری ووٹنگ میں، UNI ہولڈرز اس بات پر رائے دے رہے ہیں کہ آیا یونی سوآپ پر ٹریڈنگ فیسز کو فعال کیا جائے یا نہیں۔ اگر یہ تجویز منظور ہو جاتی ہے، تو فی الحال مفت استعمال ہونے والی سروسز پر چھوٹے لیکن مستقل فیسز عائد کی جائیں گی، جس سے یونی سوآپ کو اپنی ترقی اور استحکام کے لیے مالی وسائل میسر آئیں گے۔
یہ اقدام یونی سوآپ کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ اس سے پلیٹ فارم کو مستحکم آمدنی کا ذریعہ ملے گا، جو نئے فیچرز اور سیکورٹی اپ گریڈز کے لیے استعمال ہو سکے گا۔ تاہم، اس تجویز کی منظوری کے بعد بھی مارکیٹ میں تبدیلیاں آ سکتی ہیں کیونکہ صارفین اور لیکویڈیٹی فراہم کرنے والے فیسوں میں اضافے کے اثرات کا جائزہ لیں گے۔
مجموعی طور پر، یونی سوآپ کی یہ کوشش کرپٹو مارکیٹ میں اپنے مقام کو مستحکم کرنے اور طویل مدتی ترقی کے لیے اہم قدم ہے، جو دیگر ڈیفائی پروٹوکولز کے لیے بھی ایک مثال قائم کر سکتی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk