مارشل آئلینڈز نے یونیورسل بیسک انکم کے لیے کرپٹو کا تجربہ کیا، نقد اور بینکنگ نظام ناکافی ثابت

زبان کا انتخاب

مارشل آئلینڈز نے حال ہی میں اسٹیلر بلاک چین کا استعمال کرتے ہوئے یونیورسل بیسک انکم (یو بی آئی) کی ادائیگی کا تجربہ کیا ہے، جس کا مقصد یہ جانچنا تھا کہ کیا کرپٹو کرنسی روایتی بینکنگ نظام کی جگہ لے سکتی ہے۔ اس اقدام کا پس منظر یہ ہے کہ کئی ممالک میں نقدی اور بینکنگ انفراسٹرکچر کی کمی کی وجہ سے مالی خدمات کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے، خاص طور پر دور دراز یا کم ترقی یافتہ علاقوں میں۔
مارشل آئلینڈز، جو ایک چھوٹا جزیرہ نما ملک ہے، نے اپنی معیشت میں جدید مالی تکنالوجی کو اپنانے کی کوشش کی ہے تاکہ اپنے شہریوں کو براہ راست مالی امداد فراہم کی جا سکے۔ اسٹیلر بلاک چین ایک تیز اور کم لاگت والا پلیٹ فارم ہے جو کرپٹو کرنسی کی منتقلی اور مالی لین دین کے لیے استعمال ہوتا ہے، اور اسے مالی شمولیت بڑھانے کے لیے عالمی سطح پر دیکھا جا رہا ہے۔
یہ تجربہ اس نکتے پر روشنی ڈالتا ہے کہ کس طرح کرپٹو کرنسیز روایتی مالی نظام کی کمزوریوں کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں، خاص طور پر ایسے ملک جہاں بینکنگ سہولیات محدود ہیں یا نقدی کی دستیابی کم ہو۔ اس کے علاوہ، کرپٹو پر مبنی یو بی آئی پروگرام ممکنہ طور پر مالی شمولیت کو فروغ دے سکتا ہے اور سماجی تحفظ کے نظام کو مضبوط بنا سکتا ہے۔
تاہم، کرپٹو کرنسی کے استعمال کے ساتھ کچھ چیلنجز بھی جڑے ہیں، جیسے کہ ریگولیٹری مسائل، قیمتوں کی اتار چڑھاؤ، اور تکنیکی پیچیدگیاں۔ اس تجربے کے نتائج سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مستقبل میں دیگر ممالک بھی کرپٹو کو مالی پروگراموں میں شامل کرنے پر غور کر سکتے ہیں، مگر اس کے لیے مناسب حکومتی پالیسیز اور تکنیکی انفراسٹرکچر کی ضرورت ہوگی۔
مارشل آئلینڈز کی یہ کوشش روایتی مالی نظام کی حدود کو چیلنج کرتے ہوئے ایک نئے دور کی شروعات کی علامت ہے جہاں ڈیجیٹل کرنسیز کے ذریعے معاشی استحکام اور شمولیت ممکن بنائی جا سکتی ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے