بروکلین کے رہنے والے پر کوائن بیس صارفین سے 16 ملین ڈالر کی کرپٹو کرنسی چوری کرنے کا الزام

زبان کا انتخاب

بروکلین کے 23 سالہ نوجوان روناڈ اسپیکٹر پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے کوائن بیس کے درجنوں صارفین سے تقریباً 16 ملین ڈالر کی کرپٹو کرنسی چوری کی ہے۔ یہ چارجز ایک وسیع فشنگ اسکیم کے تحت عائد کیے گئے ہیں جس میں صارفین کی ذاتی معلومات اور اکاؤنٹ کی تفصیلات ہیک کی گئیں تاکہ ان کی کرپٹو کرنسی کو غیر قانونی طور پر منتقل کیا جا سکے۔
کوائن بیس دنیا کی سب سے بڑی اور معتبر کرپٹو کرنسی ایکسچینجز میں سے ایک ہے، جہاں لاکھوں صارفین بٹ کوائن، ایتھیریم اور دیگر ڈیجیٹل اثاثے خریدتے اور بیچتے ہیں۔ تاہم، جیسے جیسے ڈیجیٹل کرنسی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے، ویسے ہی سائبر حملے اور فراڈ کے واقعات بھی بڑھ رہے ہیں۔ فشنگ حملے خاص طور پر ایک عام طریقہ ہیں جس کے ذریعے ہیکرز صارفین کی حساس معلومات حاصل کرکے ان کے اکاؤنٹس پر قابو پاتے ہیں۔
یہ واقعہ کرپٹو کرنسی سیکٹر میں سیکورٹی کی اہمیت کو دوبارہ اجاگر کرتا ہے اور صارفین کو محتاط رہنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ صارفین کو ہمیشہ اپنے اکاؤنٹس کی حفاظت کے لیے دوہری توثیق (Two-Factor Authentication) کا استعمال کرنا چاہیے اور کسی بھی مشکوک ای میل یا لنک پر کلک کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
اس مقدمے کی سماعت اور قانونی کارروائیوں کے دوران مزید تفصیلات سامنے آئیں گی، لیکن اس واقعے نے کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے لیے خطرات کی نشاندہی کی ہے۔ سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ اپنی ڈیجیٹل اثاثوں کی حفاظت کے لیے جدید حفاظتی اقدامات اپنائیں تاکہ مستقبل میں ایسے حملوں سے بچا جا سکے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش