بٹ کوائن کے تکنیکی اشارے، خاص طور پر اس کا RSI (ریلیٹیو اسٹرینتھ انڈیکس)، اس وقت اوور سولڈ زون میں ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ بٹ کوائن اگلے چند سالوں میں اپنی قدر میں نمایاں اضافہ کر سکتا ہے اور ممکن ہے کہ اس کی قیمت 170 ہزار ڈالر تک پہنچ جائے۔ اس کی حمایت میں حالیہ وقت میں ریکارڈ سطح پر ای ٹی ایف (ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز) میں سرمایہ کاری کا اضافہ بھی شامل ہے، جو مارکیٹ میں بٹ کوائن کی مقبولیت اور اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
بٹ کوائن، جو کہ سب سے پہلا اور معروف ڈیجیٹل کرپٹو کرنسی ہے، اپنی غیر مرکزی نوعیت اور محدود فراہمی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے درمیان خاصی مقبولیت حاصل کر چکا ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں اس کی قیمت میں شدید اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ عالمی معیشت کی حالت، حکومتی پالیسیاں، اور کرپٹو مارکیٹ کے اندرونی عوامل رہے ہیں۔ اگرچہ گزشتہ سالوں میں کچھ مندی کے ادوار بھی آئے، لیکن اب ماہرین کے مطابق بنیادی عوامل بہتر ہو رہے ہیں، جیسے کہ سرمایہ کاری میں اضافہ اور حکومتی ضوابط میں واضحیت۔
یہ بات قابل غور ہے کہ مارکیٹ کی صورتحال ہمیشہ غیر یقینی ہوتی ہے اور قیمتوں میں اچانک تبدیلیاں آ سکتی ہیں، لیکن موجودہ رجحانات اور تکنیکی تجزیے بٹ کوائن کے لیے مثبت خیال ظاہر کرتے ہیں۔ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو 2026 میں بٹ کوائن کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے، جو سرمایہ کاروں کے لیے ایک خوش آئند خبر ہو گی۔
تاہم، سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ اپنی تحقیق کریں اور مارکیٹ کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کریں کیونکہ کرپٹو کرنسی مارکیٹس ہمیشہ غیر مستحکم رہتی ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt