ہانگ کانگ میں ٹوکنائزڈ بانڈز اور ڈیجیٹل کرنسی کے منصوبوں پر غور

زبان کا انتخاب

ہانگ کانگ کی حکومت نے مالیاتی خدمات اور خزانہ کے شعبے میں قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک پر کام شروع کر دیا ہے تاکہ ٹوکنائزڈ بانڈز کے اجرا اور تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔ ہانگ کانگ کے ڈپٹی سیکرٹری برائے مالیاتی خدمات اور خزانہ، چن ہاؤلیان نے ویب5 ایکو سسٹم سمٹ میں اعلان کیا کہ حکومت ٹوکنائزیشن ٹیکنالوجی کو بانڈ مارکیٹ میں اپنانے کے لیے مختلف اصلاحی اقدامات پر غور کر رہی ہے۔ اس کا مقصد علاقائی سطح پر دستیاب ٹوکنائزڈ اور ڈیجیٹل اثاثہ جات کی مصنوعات کی تنوع کو بڑھانا ہے۔
یہ اقدام ہانگ کانگ کی مالیاتی مارکیٹ کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو مزید شفاف اور مؤثر سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ ٹوکنائزڈ بانڈز کی بدولت بانڈز کو ڈیجیٹل ٹوکنز میں تبدیل کیا جا سکتا ہے، جو کہ بلاک چین ٹیکنالوجی کی مدد سے زیادہ آسانی اور کم خرچ پر تجارت کے قابل ہوتے ہیں۔
اسی دوران، ہانگ کانگ مانیٹری اتھارٹی بھی ڈیجیٹل کرنسی کے منصوبوں کو آگے بڑھا رہی ہے۔ اس میں کمرشل بینکوں کو ٹوکنائزڈ ڈیپازٹس متعارف کرانے کی ترغیب دی جا رہی ہے اور حقیقی ٹوکنائزڈ اثاثوں کی تجارت کو سہولت دینے پر توجہ دی جا رہی ہے۔ یہ اقدامات ہانگ کانگ کو ایشیا کے فنانشل ہب کے طور پر مضبوط کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں، جہاں جدید مالیاتی ٹیکنالوجیز کو اپنانا کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
ڈیجیٹل کرنسی اور ٹوکنائزڈ بانڈز کی ترقی کے ساتھ، ہانگ کانگ کی مالیاتی مارکیٹ میں شفافیت، لیکویڈیٹی اور سرمایہ کاری کے مواقع میں اضافہ متوقع ہے، تاہم اس کے ساتھ ہی قانون سازی اور نگرانی کے حوالے سے چیلنجز بھی سامنے آ سکتے ہیں جن پر قابو پانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہوگا۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے