ایس ای سی کا دعویٰ: تیسری پارٹی کی بٹ کوائن مائننگ خدمات سیکیورٹیز آفرنگز کے زمرے میں آتی ہیں

زبان کا انتخاب

امریکہ کی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) نے فلاڈیلفیا میں مقیم ایک بٹ کوائن مائننگ کے کاروباری شخص پر غیر قانونی سیکیورٹیز اسکیم چلانے اور صارفین کے 48 ملین ڈالر سے زائد کے فنڈز کا غلط استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس مقدمے میں ایس ای سی نے واضح کیا ہے کہ تیسری پارٹی کی جانب سے فراہم کی جانے والی بٹ کوائن مائننگ خدمات کو سیکیورٹیز آفرنگز کے تحت سمجھا جانا چاہیے، جس کا مطلب ہے کہ ان پر سخت ضابطے اور نگرانی لاگو ہوتی ہے۔
بٹ کوائن مائننگ ایک ایسا عمل ہے جس میں کمپیوٹرز پیچیدہ ریاضیاتی مسائل حل کرکے نئے بٹ کوائن کی تخلیق کرتے ہیں اور نیٹ ورک کی تصدیق کرتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں مائننگ کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیاں اور پلیٹ فارمز نے سرمایہ کاروں کو موقع فراہم کیا ہے کہ وہ بٹ کوائن کی مائننگ میں حصہ ڈال سکیں بغیر خود ہارڈویئر خریدے۔ تاہم، اس طرح کی خدمات کے تحت سرمایہ کاری اکثر سیکیورٹیز قوانین کے تابع ہوتی ہے تاکہ سرمایہ کاروں کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔
ایس ای سی کی کاروائی اس حوالے سے ایک اہم قدم ہے کیونکہ اس سے یہ پیغام جاتا ہے کہ بٹ کوائن مائننگ سے متعلق مالیاتی پروڈکٹس اور خدمات کو قانونی دائرے میں لانے کے لیے سخت نگرانی کی جائے گی۔ اس فیصلے کا اثر اس صنعت پر پڑ سکتا ہے جہاں بہت سی کمپنیاں اب تک غیر واضح قانونی حیثیت کے تحت کام کر رہی تھیں۔
مستقبل میں، مائننگ سروس فراہم کرنے والی کمپنیاں ممکن ہے کہ اپنی سرگرمیوں کو ریگولیٹری تقاضوں کے مطابق ڈھالنے پر مجبور ہوں، ورنہ قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سرمایہ کاروں کو بھی چاہیے کہ وہ ایسی سرمایہ کاریوں میں احتیاط برتیں اور متعلقہ قواعد و ضوابط کو سمجھیں تاکہ مالی نقصان سے بچا جا سکے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے