امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) اور کمڈٹی فیوچرز ٹریڈنگ کمیشن (CFTC) میں ڈیموکریٹ ارکان کی تقرری کے لیے کھلے ذہن کے حامل ہیں۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انہوں نے اس سال متعدد وفاقی ایجنسیوں سے ڈیموکریٹس کو برخاست کیا تھا۔ اس پیش رفت کو سینیٹ میں زیر غور کرپٹو کرنسی سے متعلق بل کے حوالے سے ایک مثبت اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔
سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن اور کمڈٹی فیوچرز ٹریڈنگ کمیشن امریکہ کی مالیاتی مارکیٹوں کی نگرانی کرنے والی اہم وفاقی تنظیمیں ہیں۔ یہ ادارے اسٹاک مارکیٹ اور ڈیجیٹل کرنسیاں جیسے کرپٹو کرنسیز کی ریگولیشن میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ گزشتہ برسوں میں کرپٹو کرنسیز کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث ان کی نگرانی اور ضوابط کو بہتر بنانے کی ضرورت بھی بڑھ گئی ہے۔
ٹرمپ کی جانب سے ڈیموکریٹس کو ان اہم اداروں میں شامل کرنے کا اشارہ ایک ایسا قدم ہے جو مالیاتی ضوابط میں توازن اور دو حزبی تعاون کو فروغ دے سکتا ہے۔ اس سے سینیٹ میں کرپٹو کرنسی بل کی منظوری کے امکانات بھی بڑھ سکتے ہیں، جو کہ امریکہ میں ڈیجیٹل کرنسیز کی قانونی حیثیت اور ریگولیشن کے لیے ایک اہم پیش رفت ہو گی۔
کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں ریگولیشن کی کمی اور غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے سرمایہ کاروں اور مارکیٹ کے دیگر شراکت داروں کے لیے خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس لیے ایسی تقرریاں جو دو طرفہ تعاون کی بنیاد پر ہوں، مارکیٹ کو مستحکم کرنے اور صارفین کے تحفظ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
اگرچہ ٹرمپ نے اس حوالے سے تفصیلی حکمت عملی کا اعلان نہیں کیا، مگر یہ پیش رفت امریکی مالیاتی نظام میں شفافیت اور مؤثر نگرانی کے امکانات کو بڑھا سکتی ہے، خاص طور پر کرپٹو کرنسی کے میدان میں جہاں عالمی سطح پر قواعد و ضوابط کی تلاش جاری ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt