بٹ کوائن کی قیمت 86,000 ڈالر تک گر گئی، سست شرح سود میں کمی اور اے آئی اسٹاکس کی مشکلات نے مارکیٹوں کو ہلایا

زبان کا انتخاب

بٹ کوائن کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے جو حالیہ تجارتی حدود سے کافی نیچے آ گئی ہے، جس کے سبب کرپٹو سے متعلق اسٹاکس میں بھی گہری کمی واقع ہوئی ہے۔ مالیاتی مارکیٹوں پر سست شرح سود میں کمی کے خدشات اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے جڑے اسٹاکس کے مسائل نے مندی کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔
بٹ کوائن، جو دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ہے، گزشتہ کچھ عرصے میں سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز رہی ہے۔ اس کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا تعلق عالمی مالیاتی پالیسیوں، مارکیٹ کی طلب و رسد، اور ٹیکنالوجی سے متعلق خبروں سے ہوتا ہے۔ اس بار شرح سود میں ممکنہ سست کمی کے خطرات نے سرمایہ کاروں کو محتاط کر دیا ہے، کیونکہ شرح سود کی کمی عام طور پر معیشت میں تیزی لانے کے لیے کی جاتی ہے، لیکن سست یا غیر یقینی کمی مالیاتی مارکیٹ میں بے یقینی کو بڑھا سکتی ہے۔
مزید برآں، مصنوعی ذہانت سے جڑے اسٹاکس میں بھی کمی دیکھی گئی ہے، جو کہ ٹیکنالوجی سیکٹر کی عمومی کارکردگی پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ یہ عوامل سرمایہ کاروں کی جانب سے کرپٹو کرنسی اور متعلقہ اسٹاکس سے دوری کا باعث بنے ہیں، جس سے مارکیٹ میں مندی کا رجحان مضبوط ہوا ہے۔
کرپٹو مارکیٹ کی اتار چڑھاؤ کی نوعیت کے پیش نظر یہ ممکن ہے کہ مستقبل میں بھی قیمتوں میں غیر یقینی صورتحال جاری رہے۔ سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ محتاط انداز میں اپنے فیصلے کریں کیونکہ عالمی مالیاتی پالیسیاں، ٹیکنالوجی کے شعبے کی کارکردگی، اور کرپٹو کرنسی کی عالمی قبولیت جیسے عوامل مارکیٹ کی سمت کا تعین کرتے ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش