امریکی فیڈرل ریزرو کے ممکنہ سربراہ لیری ہیسٹ نے کہا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رائے شرح سود کے حوالے سے فیصلوں پر کوئی اثر نہیں ڈالے گی۔ ہیسٹ کو اقتصادی پالیسیوں میں نرم رویہ رکھنے والا سمجھا جاتا ہے اور یہ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ شرح سود میں نمایاں کمی کے حق میں ہوں گے تاکہ معیشت کی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
امریکی معیشت میں شرح سود کا تعین فیڈرل ریزرو کرتا ہے، جو ملک کی مرکزی بینکنگ اتھارٹی ہے۔ شرح سود میں تبدیلی کا مقصد مہنگائی کو کنٹرول کرنا اور اقتصادی نمو کو متوازن رکھنا ہوتا ہے۔ سابق صدر ٹرمپ نے اپنی صدارت کے دوران بارہا شرح سود میں کمی کا مطالبہ کیا تھا تاکہ کاروبار کو سہولت ملے اور روزگار کے مواقع بڑھیں۔
لیری ہیسٹ کی یہ بات اس تناظر میں اہم ہے کہ سیاسی شخصیات کی رائے عام طور پر معاشی پالیسیوں پر اثر انداز ہو سکتی ہے، مگر فیڈرل ریزرو اپنی خودمختار پالیسی کے تحت فیصلے کرتا ہے۔ ہیسٹ کے نرم رویے سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ شرح سود کو کم کرنے کی حمایت کریں گے، جو اقتصادی بحالی میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر موجودہ عالمی اقتصادی چیلنجز کی روشنی میں۔
اس پیش رفت سے سرمایہ کاروں اور مالیاتی مارکیٹوں کو کچھ حد تک اطمینان ملنے کا امکان ہے کیونکہ شرح سود میں کمی سے کاروباری اخراجات کم ہوتے ہیں اور قرضوں کی دستیابی آسان ہو جاتی ہے۔ تاہم، شرح سود میں کمی کے ساتھ مہنگائی کے بڑھ جانے کا خطرہ بھی موجود رہتا ہے، جو کہ فیڈ کے لئے ایک نازک توازن قائم کرنے کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔
مجموعی طور پر، یہ صورتحال امریکی معیشت کے مستقبل پر اثر انداز ہو سکتی ہے اور عالمی مالیاتی مارکیٹوں کی سمت متعین کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk