برطانیہ کی وزارت خزانہ 2027 تک کرپٹو کرنسی کے لیے ریگولیٹری فریم ورک تیار کرے گی

زبان کا انتخاب

برطانیہ کی وزارت خزانہ کرپٹو کرنسیز اور ڈیجیٹل اثاثوں کو ریگولیٹری نگرانی کے تحت لانے کے لیے نئے قوانین تیار کر رہی ہے۔ اس قانون سازی کا مقصد کرپٹو کرنسیز کو دیگر مالیاتی مصنوعات کی طرح منظم کرنا ہے، جس کا نفاذ 2027 تک متوقع ہے۔ نئے قواعد کے تحت کرپٹو کرنسی کمپنیوں کو مالیاتی کنڈکٹ اتھارٹی (FCA) کے تحت معیارات پر پورا اترنا ہوگا۔
برطانیہ کی چانسلر ریچل ریوز نے اس اقدام کو ڈیجیٹل دور میں برطانیہ کو عالمی مالیاتی مرکز بنائے رکھنے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔ ان قوانین کے ذریعے کاروبار کو واضح رہنمائی فراہم کی جائے گی، صارفین کے تحفظ کو مضبوط کیا جائے گا اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو برطانوی مارکیٹ سے باہر رکھا جائے گا۔
تجویز کردہ ترامیم کے تحت وہ کمپنیاں جو کرپٹو کرنسی کی خدمات فراہم کرتی ہیں، جیسا کہ کرپٹو کرنسی ایکسچینجز اور ڈیجیٹل والٹس، مالیاتی کنڈکٹ اتھارٹی کے دائرہ اختیار میں آئیں گی۔ ان کمپنیوں کو شفافیت کے معیار پر عمل کرنا ہوگا اور اگر ان کی خدمات برطانیہ کے منی لانڈرنگ قوانین کے دائرے میں آتی ہیں تو انہیں FCA کے ساتھ رجسٹر کرنا لازمی ہوگا۔
کرپٹو کرنسیز نے دنیا بھر میں مالیاتی نظام میں اہم کردار ادا کرنا شروع کر دیا ہے، لیکن ان کے ارتقاء کے ساتھ فراڈ، منی لانڈرنگ اور صارفین کے حقوق کے حوالے سے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں۔ برطانیہ کا یہ اقدام کرپٹو مارکیٹ کو قانونی دائرے میں لانے اور صارفین کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش ہے۔ اگرچہ اس نئے فریم ورک کے نفاذ میں کچھ وقت لگے گا، مگر ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے برطانیہ کی مالیاتی مارکیٹ میں استحکام آئے گا اور کرپٹو کرنسی کے شعبے کو بڑھنے میں مدد ملے گی۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش