نیسڈیک میں گراوٹ شدت اختیار کرتی جارہی ہے، این ویڈیا اور اوریکل کے حصص میں کمی

زبان کا انتخاب

نیسڈیک اسٹاک انڈیکس میں تیزی سے گراوٹ دیکھی جارہی ہے اور اس کا نقصان ایک فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ این ویڈیا کے حصص میں تین فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے جبکہ اوریکل کے حصص میں مسلسل کمی جاری ہے جس کی شرح پندرہ فیصد سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ دونوں کمپنیاں ٹیکنالوجی سیکٹر کی بڑی اور معروف فرمیں ہیں جن کا نیسڈیک مارکیٹ پر نمایاں اثر ہوتا ہے۔
این ویڈیا، جو گرافکس کارڈز اور مصنوعی ذہانت کے ہارڈویئر بنانے میں عالمی سطح پر معروف ہے، حالیہ عرصے میں تیزی سے ترقی کر رہی تھی مگر اب اس کے حصص میں کمی نے سرمایہ کاروں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ دوسری جانب، اوریکل ایک بڑی سافٹ ویئر اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کمپنی ہے جس کے حصص میں مسلسل کمی گزشتہ کچھ عرصے سے دیکھی جارہی ہے، اس کی وجہ مارکیٹ کی مجموعی غیر یقینی صورتحال اور تکنیکی شعبے میں بڑھتی ہوئی مسابقت کو قرار دیا جا رہا ہے۔
نیسڈیک انڈیکس عموماً ٹیکنالوجی اور انوویشن پر مبنی کمپنیوں کا مجموعہ ہے، لہٰذا اس میں شامل بڑی کمپنیوں کے حصص میں کمی سے مجموعی مارکیٹ پر منفی اثر پڑتا ہے۔ سرمایہ کاروں کی جانب سے محتاط رویہ اختیار کرنے اور مارکیٹ میں ممکنہ اتار چڑھاؤ کی توقع کی جا رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق، اگر تیزی سے گراوٹ جاری رہی تو یہ دیگر سیکٹرز اور عالمی اسٹاک مارکیٹ پر بھی منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
ماضی میں بھی نیسڈیک میں ایسی گراوٹ دیکھی گئی ہے جس کے دوران سرمایہ کاروں نے اپنے پورٹ فولیو میں تبدیلیاں کی ہیں تاکہ خطرات کو کم کیا جا سکے۔ اس وقت بھی مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کو محتاط رہنا چاہیے اور مارکیٹ کی صورتحال پر گہری نظر رکھنی چاہیے کیونکہ عالمی معاشی حالات اور ٹیکنالوجی سیکٹر کی کارکردگی میں تبدیلیوں کا اثر مستقبل میں بھی جاری رہ سکتا ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے