نئی صنعت کی تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ بلاک چین گیمنگ کے شعبے میں کام کرنے والے ڈویلپرز اسٹیبل کوائنز پر انحصار بڑھا رہے ہیں اور زیادہ منظم کاروباری ماڈلز اپنا رہے ہیں تاکہ مارکیٹ کی سرد مہری کے دوران مالی استحکام قائم رکھا جا سکے۔ بلاک چین گیمنگ، جو کہ ڈیجیٹل کرپٹو کرنسیوں اور نیٹ ورک ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، گزشتہ چند سالوں میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے لیکن مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ نے اس صنعت کو محتاط حکمت عملی اپنانے پر مجبور کیا ہے۔
اسٹیبل کوائنز ایسے ڈیجیٹل اثاثے ہیں جن کی قیمت عام طور پر کسی مستحکم کرنسی جیسے امریکی ڈالر سے منسلک ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ان کی قیمت میں زیادہ اتار چڑھاؤ نہیں آتا۔ اس کے برعکس، اکثر کرپٹو کرنسیاں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ کا شکار رہتی ہیں، جو گیمنگ اسٹوڈیوز کے لیے مالی منصوبہ بندی مشکل بنا دیتا ہے۔ اس لیے اب کئی بلاک چین گیمنگ اسٹوڈیوز اسٹیبل کوائنز کو اپنی مالی لین دین میں ترجیح دے رہے ہیں تاکہ ان کے وسائل کی قدر مستحکم رہے اور سرمایہ کاری کے خطرات کم ہوں۔
بلاک چین گیمنگ کا شعبہ ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے جہاں کھلاڑی کھیل کے اندر ڈیجیٹل اثاثے خرید، بیچ اور تبادلہ کر سکتے ہیں، جنہیں بعد میں حقیقی دنیا میں بھی مالی قدر حاصل ہوتی ہے۔ تاہم، مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ اور اقتصادی غیر یقینی کی وجہ سے بہت سے ڈویلپر اب خرچ میں احتیاط برت رہے ہیں اور اپنی کاروباری حکمت عملیوں کو زیادہ پائیدار بنانے پر توجہ دے رہے ہیں۔
آئندہ کے لیے، اگر یہ رجحان جاری رہا تو بلاک چین گیمنگ انڈسٹری میں مالی استحکام اور سرمایہ کاری کی حفاظت میں بہتری آسکتی ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ مارکیٹ کے بڑھتے ہوئے چیلنجز، جیسے ریگولیٹری تقاضے اور صارفین کا اعتماد، بھی اہم عوامل رہیں گے جن پر اسٹوڈیوز کو غور کرنا ہوگا۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt