امریکی وفاقی پراسیکیوٹرز نے کینیڈین شہری نیتھن گاوِن پر ڈسکارڈ پلیٹ فارم کے ذریعے جعلی سرمایہ کاری اسکیم چلانے کا الزام عائد کیا ہے۔ گاوِن پر الزام ہے کہ اس نے روایتی مالیات اور کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے لیے فنڈز اکٹھے کرنے کا دعویٰ کیا اور تقریباً 42 ملین ڈالر سے زائد رقم جمع کی۔ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اکثریت رقم پہلے کے سرمایہ کاروں کو ادائیگی، قیمتی اشیاء کی خریداری اور ذاتی کریڈٹ کارڈ کے قرضوں کی ادائیگی میں استعمال کی گئی۔
مزید برآں، گاوِن نے ایک فِن ٹیک کمپنی سے ذاتی استعمال کے لیے 800,000 ڈالر کی کریڈٹ لائن حاصل کرنے کے لیے دستاویزات میں جعلسازی کی۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ مئی 2022 سے اکتوبر 2024 کے درمیان گاوِن اور اس کے معاونین نے سرمایہ کاروں کو “گرے ڈیجیٹل کیپیٹل مینجمنٹ انکارپوریٹڈ” اور اس کے “گرے فنڈ” مصنوعات میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے اپنے پیشہ ورانہ اسناد، کارکردگی کے ریکارڈ اور اثاثوں کے حجم کو جعلی طور پر بڑھا چڑھا کر پیش کیا اور سرمایہ کاروں کو ایسی جھوٹی رپورٹس دکھائیں جن میں فنڈ کی واپسی کی شرح 4384 فیصد تک بتائی گئی۔
گا وِن کو برطانیہ سے گرفتار کیا گیا ہے جبکہ امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) نے بھی ان پر سیکیورٹیز فراڈ کے الزامات عائد کیے ہیں۔ کمیشن نے کہا ہے کہ گاوِن نے تحقیقات کے دوران بھی جھوٹی دستاویزات جمع کروانا بند نہیں کیا۔
یہ کیس کرپٹو کرنسی اور روایتی مالیاتی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری فراڈ کی ایک تازہ مثال ہے، جس میں سرمایہ کاروں کو بھاری منافع کے جھوٹے وعدوں کے ذریعے لالچ دیا جاتا ہے۔ ایسے فراڈز سے بچنے کے لیے سرمایہ کاروں کو مکمل تحقیق اور قانونی تصدیق کے بغیر کسی بھی سرمایہ کاری اسکیم میں شامل نہ ہونے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance