بٹ کوائن کی مستقبل میں ترقی کے امکانات پر DWF لیبز کے عہدیدار کا اظہارِ خیال

زبان کا انتخاب

DWF لیبز کے مینجنگ پارٹنر، آندرے گراچیو نے بٹ کوائن اور اس کے متعلقہ صنعت کے مستقبل کے ترقیاتی امکانات پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن کی ترقی کی گنجائش کو اکثر کم سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر جب ہم اس کے مثبت اشاروں جیسے کہ ضابطہ کاری، ادارہ جاتی قبولیت، خزانے کے ذخائر اور ٹوکنائزیشن کو مدنظر رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اگرچہ مارکیٹ میں قیاس آرائی اب زیادہ پیچیدہ ہو گئی ہے، مگر طویل مدتی سرمایہ کاری اب بھی نسبتاً آسان اور سودمند ہے۔
بٹ کوائن، جو کہ دنیا کی سب سے معروف اور پہلی کرپٹوکرنسی ہے، نے گزشتہ چند سالوں میں مالیاتی دنیا میں نمایاں تبدیلیاں لائی ہیں۔ اس کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کے باوجود، بڑے ادارے اور سرمایہ کار بٹ کوائن کو ایک قیمتی اثاثے کے طور پر دیکھ رہے ہیں، جس کی وجہ اس کے محدود فراہمی اور بڑھتی ہوئی قبولیت ہے۔ ضابطہ کاری کے حوالے سے بھی دنیا بھر کی حکومتیں اس کرنسی کو قانونی دائرہ میں لانے کے لیے اقدامات کر رہی ہیں، جس سے اس کی مستحکم ترقی میں مدد ملتی ہے۔
ادارہ جاتی سطح پر بٹ کوائن کی قبولیت میں اضافہ، جیسے کہ بینکوں، سرمایہ کاری فنڈز اور دیگر مالیاتی اداروں کی جانب سے اس میں سرمایہ کاری، اس کی مارکیٹ کو مزید مستحکم اور قابل اعتماد بنا رہی ہے۔ خزانے کے ذخائر اور ٹوکنائزیشن جیسے عوامل بھی اس کرنسی کی قدر کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
اگرچہ کرپٹو مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال اور اتار چڑھاؤ رہتا ہے، لیکن بٹ کوائن کی طویل مدتی سرمایہ کاری کے امکانات مثبت نظر آتے ہیں۔ مالیاتی ماہرین کا خیال ہے کہ مستقبل میں بٹ کوائن کی قبولیت اور استعمال میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے یہ ایک مستحکم اور معتبر سرمایہ کاری کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے