کریپٹو کرنسی ایکسچینج کوائن بیس نے بھارت میں اپنی خدمات دو سال کے توقف کے بعد دوبارہ شروع کر دی ہیں۔ کمپنی نے 2023 میں بھارت میں اپنی تمام خدمات معطل کر دی تھیں، جس کے تحت لاکھوں بھارتی صارفین کو اکاؤنٹس سے نکالا گیا اور مقامی رسائی بند کر دی گئی تھی تاکہ ریگولیٹری خدشات کا دوبارہ جائزہ لیا جا سکے۔ اب کوائن بیس نے سائن اپ کے عمل کو دوبارہ فعال کر دیا ہے اور 2026 تک فیاٹ کرنسی سے کرپٹو کرنسی میں براہ راست منتقلی (فیاٹ آن ریمپ) کا آغاز کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
کوائن بیس ایک عالمی سطح پر معروف کریپٹو کرنسی ایکسچینج ہے جو صارفین کو بٹ کوائن، ایتھیریم سمیت مختلف ڈیجیٹل کرنسیوں کی خرید و فروخت کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ بھارت میں کریپٹو کرنسی کی مارکیٹ تیزی سے بڑھ رہی ہے، مگر ملک میں قوانین اور ریگولیشنز کی غیر یقینی صورتحال سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کے لیے چیلنج بنی ہوئی ہے۔ کوائن بیس کی جانب سے خدمات معطل کرنے کا فیصلہ اس غیر یقینی ریگولیٹری ماحول کی وجہ سے کیا گیا تھا۔
اب جب کوائن بیس نے دوبارہ بھارت میں اپنی خدمات بحال کی ہیں، تو یہ قدم مقامی کرپٹو مارکیٹ کے لیے ایک مثبت اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔ فیاٹ آن ریمپ کے ذریعے صارفین آسانی سے بھارتی روپیہ سے کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کر سکیں گے، جو اس مارکیٹ کی رسائی کو مزید فروغ دے گا۔ تاہم، اس پیش رفت کے ساتھ ہی ریگولیٹری فریم ورک کی واضحگی اور سیکیورٹی کے مسائل بھی اہم چیلنجز رہیں گے جو مستقبل میں کمپنی اور صارفین دونوں کے لیے خطرات پیدا کر سکتے ہیں۔
پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کی طرح بھارت میں بھی کرپٹو کرنسی کی قبولیت اور ریگولیشن کا عمل ابھی جاری ہے، جس کی وجہ سے مارکیٹ کی مستقبل کی سمت غیر یقینی ہے۔ کوائن بیس کی اس کوشش سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی کریپٹو مارکیٹ بھارت کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس میں سرمایہ کاری کے امکانات کو دیکھ رہی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk