دو کیساشیس سکے جن میں 2 ہزار بٹ کوائنز تھے، 13 سال کی غیر فعالی کے بعد منتقل کر دیے گئے

زبان کا انتخاب

دو کیساشیس سکے، جن میں مجموعی طور پر تقریباً 2 ہزار بٹ کوائنز موجود تھے، 13 سال کی غیر متحرک مدت کے بعد حرکت میں آئے ہیں۔ کیساشیس سکے بٹ کوائن کی دنیا میں خاص اہمیت کے حامل سمجھے جاتے ہیں کیونکہ یہ ایک منفرد قسم کے کرپٹوکرنسی ہارڈویئر والٹ تھے جن میں نجی چابیاں اندرونی طور پر محفوظ ہوتی تھیں۔ یہ سکے بٹ کوائن کو آفلائن سٹوریج کے لیے ڈیزائن کیے گئے تھے تاکہ ہیکنگ یا آن لائن خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔
کیساشیس سکے 2011 میں متعارف کرائے گئے تھے اور ان کی خاص بات یہ تھی کہ ہر سکے کے پیچھے ایک نجی کلید چھپی ہوتی تھی، جو صارف کو اپنے بٹ کوائنز تک مکمل کنٹرول دیتی تھی۔ تاہم، 2013 میں امریکہ کی فنانشل کرائمز انفورسمنٹ نیٹ ورک (FinCEN) کی طرف سے ریگولیٹری دباؤ کے باعث کیساشیس پروجیکٹ کو بند کرنا پڑا تھا۔ اس کے بعد سے یہ سکے طویل عرصے تک غیر فعال رہے اور ان میں موجود بٹ کوائنز بھی حرکت میں نہیں آئے۔
اب، 13 سال کی خاموشی کے بعد یہ دو سکے منتقل کیے گئے ہیں، جس سے کرپٹوکرنسی کی دنیا میں دلچسپی اور تجسس بڑھ گیا ہے۔ یہ حرکت ممکنہ طور پر اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ سکے کے مالک نے اپنی نجی کلید کو فعال کر کے بٹ کوائنز کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس قسم کی منتقلی سے مارکیٹ میں بھی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، خاص طور پر جب اتنی بڑی رقم ایک ساتھ حرکت میں آئے۔
کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ میں اس قسم کی غیر متوقع حرکات سرمایہ کاروں کے لیے اہم ہوتی ہیں کیونکہ یہ مارکیٹ کی روانی اور ممکنہ قیمتی اتار چڑھاؤ کا اشارہ ہو سکتی ہیں۔ مستقبل میں بھی ایسے پرانے اور طویل عرصے سے غیر فعال کرپٹو اثاثوں کی منتقلی کرپٹو مارکیٹ کے لیے اہم موضوع رہے گی۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے