چین کیچَر کے تجزیہ کار ای میٹ گلیک کی جانب سے جاری اطلاعات کے مطابق معروف سرمایہ کار جیز سان سے منسلک ایک ایڈریس نے ایکسچینج سے 75 ملین امریکی ڈالر سے زائد کی مختلف آلٹ کوائنز کی منتقلی کی ہے۔ اس ٹرانزیکشن میں لنک (LINK) کے 22 ملین ڈالر، ایتھیریم (ETH) کے 18 ملین ڈالر، این اے (ENA) کے 11 ملین، اے اے وی ای (AAVE) کے 6 ملین، اونڈو (ONDO) کے 3.75 ملین، پینڈل (PENDLE) کے 3.5 ملین، یونی (UNI) کے 3.3 ملین اور آر بی (ARB) کے 1.3 ملین ڈالر شامل ہیں۔
آلٹ کوائنز، جو کہ بٹ کوائن کے علاوہ دیگر کرپٹو کرنسیز کو کہا جاتا ہے، مالیاتی منڈیوں میں سرمایہ کاری کے متنوع ذرائع مہیا کرتے ہیں۔ جیز سان، جو کہ کرپٹو مارکیٹ میں ایک معروف اور تجربہ کار سرمایہ کار ہیں، کی جانب سے اس قدر بڑی رقم کی منتقلی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ وہ اپنے اثاثوں کی حفاظت یا ممکنہ سرمایہ کاری کی حکمت عملی میں تبدیلی کر رہے ہیں۔ کرپٹو کرنسی ایکسچینجز پر موجود بڑے سرمایہ کاروں کی جانب سے اثاثوں کی منتقلی عموماً مارکیٹ کے رجحانات پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔
کرپٹو مارکیٹ میں اس قسم کی بڑی منتقلی سے سرمایہ کاروں کی توجہ مرکوز ہوتی ہے کیونکہ یہ منڈی کی روانی اور ممکنہ قیمتوں میں تبدیلی کی علامت ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، چونکہ یہ ٹرانزیکشنز بلاک چین پر عوامی طور پر دستیاب ہوتی ہیں، اس لیے مارکیٹ کے دیگر شرکاء بھی اس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ تاہم فی الوقت کوئی واضح اشارہ نہیں ملا کہ اس منتقلی کے فوری بعد کیا تبدیلیاں آئیں گی۔
کرپٹو کرنسی مارکیٹ کی نوعیت کی وجہ سے بڑے حجم کی منتقلیوں کے اثرات کا اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے، لیکن یہ یقینی ہے کہ سرمایہ کاروں کی یہ سرگرمیاں مارکیٹ کی سمت کے بارے میں اہم اشارے فراہم کرتی ہیں۔ سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ اپنی سرمایہ کاری کے فیصلے کرتے وقت اس طرح کی معلومات کا بغور جائزہ لیں تاکہ وہ ممکنہ مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ سے بچ سکیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance