کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں بٹ کوائن کی قیمت میں ممکنہ اتار چڑھاؤ بڑے مرکزی ایکسچینجز پر لیکویڈیشن کی شدت میں نمایاں اضافہ کر سکتا ہے۔ کوئن گلاس کے ڈیٹا کے مطابق، اگر بٹ کوائن کی قیمت 94,066 ڈالر سے تجاوز کر جاتی ہے تو شارٹ پوزیشنز کی مجموعی لیکویڈیشن 1.898 بلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ اس کے برعکس، اگر قیمت 85,136 ڈالر سے نیچے آ جاتی ہے تو لانگ پوزیشنز کی لیکویڈیشن 1.027 بلین ڈالر تک ہو سکتی ہے۔
یہ اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ مارکیٹ میں قیمت کی معمولی تبدیلیاں بھی سرمایہ کاروں کے لیے بڑے مالی خطرات پیدا کر سکتی ہیں، خاص طور پر وہ سرمایہ کار جو لیوریج استعمال کرتے ہیں۔ بٹ کوائن، جو دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسی ہے، مارکیٹ کی اتار چڑھاؤ کے باعث اکثر تیزی سے قیمت میں تبدیلیاں دیکھتا ہے، جس کی وجہ سے ایکسچینجز پر لیکویڈیشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
مرکزی ایکسچینجز، جہاں صارفین بٹ کوائن کی خرید و فروخت کرتے ہیں، اکثر ایسے ٹریڈرز کو لیکویڈ کرتے ہیں جن کی پوزیشنز قیمت کی متوقع حد سے باہر جا جاتی ہیں۔ اس عمل سے مارکیٹ میں نقد رقم کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے اور سرمایہ کاروں کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ مارکیٹ کے ماہرین اور سرمایہ کار اس صورتحال کو محتاط انداز میں دیکھ رہے ہیں کیونکہ قیمت کی اس حد تک حرکت سے مارکیٹ کی مجموعی صورتحال پر اثر پڑ سکتا ہے۔
مستقبل میں، اگر بٹ کوائن کی قیمت مذکورہ حدوں کے اندر رہے تو لیکویڈیشن کا خطرہ کم ہو سکتا ہے، لیکن اگر قیمت میں غیر متوقع تبدیلی آئے تو بڑے پیمانے پر مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ صورتحال کرپٹو مارکیٹ کی غیر مستحکم نوعیت کو مزید واضح کرتی ہے، جس میں سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے اور رسک مینجمنٹ پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance