انڈیانا کے قانون سازوں نے بٹ کوائن کو اپنانے کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ایک بل پیش کیا ہے جس کے تحت ریاست کو بٹ کوائن جیسے ڈیجیٹل اثاثوں میں سرمایہ کاری کی اجازت دی جائے گی جبکہ مقامی حکومتوں کو کرپٹو کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے سے روکا جائے گا۔ یہ اقدام انڈیانا میں کرپٹو کرنسیز کے بڑھتے ہوئے سیاسی اور مالی رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔
ہاؤس بل 1042 کے تحت ریاستی پبلک سرمایہ کاری فنڈز کرپٹو کرنسیز میں بالواسطہ سرمایہ کاری کر سکیں گے، یعنی وہ براہ راست کرپٹو خریدنے کے بجائے کرپٹو ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ETFs) میں سرمایہ کاری کریں گے جو وفاقی نگرانی میں کام کرتے ہیں اور کرپٹو کی قیمتوں کا تعاقب کرتے ہیں۔ یہ طریقہ کار ٹوکنز کو براہ راست رکھنے کے مقابلے میں زیادہ استحکام فراہم کرتا ہے، تاہم، سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ کرپٹو مارکیٹ میں اب بھی دھوکہ دہی اور منیپولیشن کے خطرات موجود ہیں۔
بل کے تحت انڈیانا میں کئی بڑے پروگرامز جیسے 529 تعلیمی سیونگز پلان، ہووزیر اسٹارٹ پلان، اور اساتذہ و عوامی ملازمین کے ریٹائرمنٹ نظام میں کم از کم ایک کرپٹو ETF شامل کرنا لازمی ہوگا۔ دیگر ریاستی فنڈز کو بھی کرپٹو ETFs میں سرمایہ کاری کی اجازت ہوگی جبکہ ریاستی خزانچی کو استیبل کوائن ETFs میں سرمایہ کاری کا اختیار دیا جائے گا۔
اس کے علاوہ، بل مقامی حکومتوں اور ریاستی اداروں کو ڈیجیٹل اثاثوں کے حوالے سے غیر منصفانہ قوانین بنانے سے روکنے کا بھی پابند ہے۔ اس میں پرائیویٹ کیز کو خفیہ معلومات کے طور پر تحفظ دیا جائے گا۔ بل کے تحت ایک بلاک چین اور ڈیجیٹل اثاثہ جات کی ٹاسک فورس بھی قائم کی جائے گی جو اس ٹیکنالوجی کے ممکنہ استعمالات کا جائزہ لے گی اور ریاست بھر میں پائلٹ پروجیکٹس کی سفارش کرے گی۔
یہ اقدام امریکہ میں کرپٹو کرنسی کے تسلسل اور قبولیت کی بڑھتی ہوئی لہر کا حصہ ہے۔ دیگر ریاستیں جیسے ٹیکساس اور نیو ہیمپشائر بھی بٹ کوائن کو سرکاری ذخائر اور مالیاتی آلات کے طور پر اپنانے کے لیے پیش قدمی کر رہی ہیں۔ انڈیانا کا یہ بل ریاست کو امریکی کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں ایک نمایاں مقام دلانے کی کوشش ہے، جس کے ذریعے وہ ڈیجیٹل اثاثوں کی دنیا میں محتاط مگر فعال کردار ادا کرنا چاہتی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: bitcoinmagazine