امریکی 10 سالہ ٹریژری بانڈ کی ییلڈ میں حالیہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو نومبر 2020 کے بعد سب سے بلند سطح پر پہنچ گئی ہے۔ مارکیٹ رپورٹس کے مطابق، ییلڈ میں دو بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد یہ 4.12 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ یہ اشارہ ہے کہ سرمایہ کاروں نے امریکی حکومت کی طویل مدتی قرضوں پر زیادہ منافع کی توقع کرنا شروع کر دی ہے۔
ٹریژری بانڈز امریکی حکومت کی طرف سے جاری کیے جانے والے قرضے ہوتے ہیں جو مالی استحکام اور کم خطرہ سمجھے جاتے ہیں۔ 10 سالہ ٹریژری بانڈ کی ییلڈ عالمی مالیاتی مارکیٹوں کے لیے ایک اہم اشاریہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ طویل مدتی سود کی شرحوں اور معیشتی حالات کی عکاسی کرتا ہے۔ ییلڈ میں اضافہ عام طور پر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سرمایہ کاروں کو افراط زر کے بڑھنے یا مستقبل میں سود کی شرحوں میں اضافے کی توقع ہے۔
گذشتہ دو سالوں کے دوران، عالمی معیشت کو کووڈ-19 کی وبا اور اس کے بعد کی مالیاتی پالیسیوں نے متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں شرح سود میں غیر معمولی تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں۔ اس وقت کی صورتحال میں، امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں اضافہ اور مہنگائی کی بلند شرح نے ییلڈ پر اثر ڈالا ہے۔
ٹریژری بانڈ کی ییلڈ میں یہ اضافہ سرمایہ کاروں، قرض لینے والوں اور مالیاتی اداروں کے لیے اہم ہے کیونکہ اس سے قرض لینے کی لاگت بڑھ سکتی ہے اور دیگر مالیاتی اثاثوں کی قیمتوں پر اثر پڑ سکتا ہے۔ آئندہ کے مالیاتی فیصلوں پر بھی اس کا گہرا اثر ہو سکتا ہے کیونکہ سود کی شرحوں میں تبدیلیوں کا اثر معیشت کے مختلف شعبوں میں محسوس کیا جاتا ہے۔
اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے، مالیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کو محتاط رہنا چاہیے اور مارکیٹ کی حرکات پر نظر رکھنی چاہیے کیونکہ عالمی معیشت میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے اور شرح سود میں مزید تبدیلیاں آ سکتی ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance