یورپی یونین نے میٹا کی واٹس ایپ کی نئی مصنوعی ذہانت کی پالیسی پر اینٹی ٹرسٹ تحقیقات شروع کر دی

زبان کا انتخاب

یورپی یونین کی کمیشن نے میٹا کی جانب سے واٹس ایپ پر نافذ کی جانے والی نئی مصنوعی ذہانت (AI) سے متعلق پالیسی کے حوالے سے اینٹی ٹرسٹ تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب یورپی حکام نے صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ اور مارکیٹ میں مقابلے کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر سخت نظر رکھی ہوئی ہے۔ اس تحقیقات میں اٹلی کو استثنیٰ دیا گیا ہے کیونکہ وہاں کے مقابلہ حکام پہلے ہی میٹا کے خلاف الگ قانونی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
میٹا، جو کہ فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ جیسی معروف سوشل میڈیا اور میسجنگ سروسز کا مالک ہے، کی جانب سے مصنوعی ذہانت کے استعمال کی نئی پالیسیوں نے یورپی مارکیٹ میں صارفین کی پرائیویسی اور ڈیٹا کے استعمال پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ یہ پالیسی خاص طور پر واٹس ایپ پر نئی AI خصوصیات کے نفاذ سے متعلق ہے، جس کا مقصد صارفین کے تجربے کو بہتر بنانا اور خودکار جوابات یا دیگر AI فیچرز فراہم کرنا ہے۔
یورپی کمیشن کی تحقیقات کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ آیا میٹا کی یہ نئی پالیسی یورپی یونین کے مسابقتی قوانین اور صارفین کے حقوق کے دائرے میں آتی ہے یا نہیں، اور آیا اس سے مارکیٹ میں غیر منصفانہ فائدہ تو حاصل نہیں ہو رہا۔ اس طرح کے اقدامات اس وقت اہمیت اختیار کر گئے ہیں کیونکہ دنیا بھر میں ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی طاقت اور ڈیٹا کے استعمال پر سخت نگرانی کی جاتی ہے۔
اگر تحقیقات میں میٹا کی پالیسی کو غیر قانونی قرار دیا گیا تو کمپنی کو اپنی پالیسیوں میں تبدیلیاں کرنی پڑ سکتی ہیں یا اسے بھاری جرمانے بھی ہو سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف میٹا بلکہ دیگر بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو بھی اپنی AI خدمات اور ڈیٹا پالیسیوں کے حوالے سے محتاط ہونے کا پیغام جائے گا۔ یورپی یونین کی جانب سے اس طرح کے اقدامات عالمی سطح پر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی میں ایک نیا باب ثابت ہو سکتے ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے