امریکی ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے 2025 تک ریگولیٹری فریم ورک پر CertiK کی رپورٹ

زبان کا انتخاب

ویب3 سیکیورٹی فرم CertiK نے اپنی تازہ رپورٹ ‘2025 Skynet U.S. Digital Asset Policy Report’ جاری کی ہے جس میں امریکہ میں ڈیجیٹل اثاثوں کی ریگولیشن کے مستقبل کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے ایک نسبتاً واضح اور منظم ریگولیٹری فریم ورک قائم کر لیا ہے جو خصوصی طور پر اثاثوں کے اجرا، تجارت اور تحویل کے اہم پہلوؤں پر مرکوز ہے۔ وفاقی سطح پر قوانین اور انتظامی اصلاحات ایک دوسرے کے قریب آ رہے ہیں، جس سے مارکیٹ کا مرحلہ ‘تجرباتی’ سے ‘نظامی’ صورت میں منتقلی کا عمل جاری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مرکزی نوعیت کے فنکشنز کے لیے ریگولیٹری ہدایات مزید واضح ہو رہی ہیں جس کے نتیجے میں ڈیجیٹل اثاثے امریکی مالیاتی نظام میں بتدریج ضم ہو رہے ہیں۔ مالیاتی ادارے اب لائسنس یافتہ ڈیجیٹل اثاثوں پر اپنی حکمت عملی مرکوز کر رہے ہیں، اور کوڈ آڈٹنگ کو ادارہ جاتی سیکیورٹی اور تعمیل کے لیے ایک اہم طریقہ قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ رجحان صنعت کی ترقی کو بڑھاوا دے رہا ہے اور مستقبل میں بھی اس کی رفتار جاری رہنے کا امکان ہے۔
ڈیجیٹل اثاثے، جن میں کرپٹو کرنسیاں اور بلاک چین پر مبنی دیگر مالیاتی مصنوعات شامل ہیں، گزشتہ چند سالوں میں دنیا بھر کے مالیاتی نظاموں میں اہم مقام حاصل کر چکے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے ایک منظم ریگولیٹری ڈھانچہ تیار کرنا اس صنعت کی شفافیت اور استحکام کے لیے نہایت اہم قدم ہے۔ اس سے نہ صرف سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا بلکہ غیر قانونی سرگرمیوں کے امکانات بھی کم ہوں گے۔
اگرچہ اس وقت امریکی ریگولیٹری ماحول میں واضحیت آ رہی ہے، تاہم ڈیجیٹل اثاثوں کی نوعیت اور ٹیکنالوجی کی پیچیدگیوں کی وجہ سے قوانین میں مزید تبدیلیاں اور اپڈیٹس کا امکان موجود ہے۔ اس عمل کے دوران مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ اور تقاضوں کی تبدیلیوں کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہوگا تاکہ صنعت کا متوازن اور محفوظ ارتقاء ممکن ہو سکے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش