لیجر کے محققین نے اینڈرائیڈ چپس میں ایک ایسی حفاظتی خامی کی نشاندہی کی ہے جو اسمارٹ فونز کی مکمل کنٹرول ممکن بنا سکتی ہے، جس کے باعث ویب3 والیٹس خاص طور پر جسمانی حملوں کے لیے خطرے میں آ سکتے ہیں۔ لیجر کی ڈونجون ریسرچ ٹیم نے بتایا کہ ہارڈویئر فالٹ انجیکشن تکنیک کے ذریعے چپ کی بنیادی سیکیورٹی چیکس کو بائی پاس کیا جا سکتا ہے اور چپ پر مکمل قبضہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ کمپنی نے واضح کیا ہے کہ یہ کمزوری لیجر کے اپنے ہارڈویئر والیٹس کو متاثر نہیں کرتی، لیکن اس سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ ڈیجیٹل اثاثوں کے تحفظ کے لیے صرف اسمارٹ فونز پر مبنی “ہاٹ” والیٹس پر انحصار کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔
ڈونجون ٹیم نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ یہ حفاظتی خامی میڈیا ٹیک کے ڈائمینسٹی 7300 (MT6878) چپ میں پائی گئی، جو بہت سے اینڈرائیڈ صارفین کے فونز میں استعمال ہوتی ہے۔ لیجر کے مطابق، یہ تحقیق اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ جدید ترین اسمارٹ فون چپس بھی جسمانی حملوں کے خلاف مکمل محفوظ نہیں ہیں، اور اس لیے یہ پرائیویٹ کیز کے تحفظ کے لیے موزوں نہیں۔ یہ خامی مئی میں میڈیا ٹیک کو رپورٹ کی گئی تھی، جس پر میڈیا ٹیک نے مثبت ردعمل ظاہر کیا اور متاثرہ فون ساز کمپنیوں کو آگاہ کر دیا ہے۔
ویب3 والیٹس ایسے ڈیجیٹل والٹ ہوتے ہیں جو بلاک چین پر مبنی ایپلیکیشنز اور کرپٹو کرنسیز کے لیے استعمال ہوتے ہیں، اور صارفین کو اپنی نجی چابیاں خود کنٹرول کرنے کا موقع دیتے ہیں۔ تاہم، اگر ہارڈویئر کی سطح پر کوئی سیکیورٹی نقائص ہوں تو یہ نجی معلومات چوری یا نقصان کا شکار ہو سکتی ہیں۔ اس لیے سائبر سیکیورٹی ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ حساس ڈیجیٹل اثاثوں کے تحفظ کے لیے ہارڈویئر والیٹس کو ترجیح دی جائے جو اسمارٹ فونز کی نسبت زیادہ محفوظ ہوتے ہیں۔
اس دریافت کے بعد صارفین کو محتاط رہنے اور اپنے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے اضافی حفاظتی اقدامات اپنانے کی ضرورت ہے، خاص طور پر جب وہ صرف موبائل فون پر مبنی والیٹس استعمال کر رہے ہوں۔ اس کے علاوہ، فون ساز کمپنیوں اور چپ بنانے والوں کو بھی اپنی مصنوعات کی سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرنی ہو گی تاکہ صارفین کی معلومات محفوظ رہ سکیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance