بینک آف امریکہ نے کرپٹو کرنسی کے حوالے سے ایک نئی رہنمائی جاری کی ہے جس میں سرمایہ کاروں کو اپنی مجموعی سرمایہ کاری کا چار فیصد تک حصہ کرپٹو کرنسیوں میں رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس تجویز کے بعد کرپٹو مارکیٹ میں مثبت ردعمل دیکھنے میں آیا اور بڑی کرپٹو کرنسیاں سات سے دس فیصد تک اضافے کے ساتھ اپنی قیمتوں میں بہتری لائیں۔ اس کے علاوہ، وینگارڈ کی جانب سے کرپٹو ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ (ETF) کے آغاز نے بھی مارکیٹ میں جان ڈال دی ہے۔
کرپٹو کرنسی مارکیٹ گزشتہ کئی سالوں سے سرمایہ کاروں میں دلچسپی کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ بٹ کوائن، ایتھیریم اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیاں مالیاتی نظام میں ایک نئی جہت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہیں، جو روایتی مالیاتی اداروں اور سرمایہ کاروں کے لیے متبادل سرمایہ کاری کا ذریعہ بن چکی ہیں۔ بینک آف امریکہ جیسی بڑی مالیاتی اداروں کی جانب سے کرپٹو میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مثبت اشارے اس شعبے کی قانونی اور معاشی اہمیت کو مزید بڑھا رہے ہیں۔
کرپٹو کرنسیوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے یہ نیا اقدام اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ مالیاتی ادارے اس نوزائدہ مارکیٹ کو اب ایک تسلیم شدہ اور مستحکم سرمایہ کاری کے ذریعہ کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ تاہم، کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور ریگولیٹری خدشات سرمایہ کاروں کے لیے اب بھی خطرات کا باعث ہیں۔ اس لئے ماہرین سرمایہ کاروں کو متنوع پورٹ فولیو بنانے اور محتاط حکمت عملی اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے۔
آنے والے وقت میں کرپٹو مارکیٹ کی سمت کا انحصار عالمی مالیاتی پالیسیوں، ریگولیٹری فریم ورک اور تکنیکی ترقیات پر ہوگا۔ بینک آف امریکہ کی یہ نئی رہنمائی کرپٹو کرنسیوں کو مزید قابل قبول بنانے اور مالیاتی دنیا میں ان کی اہمیت کو بڑھانے کی کوشش کا حصہ ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt