کریپٹو مارکیٹ میں زوال، بٹ کوائن کی قیمت 92 ہزار ڈالر کی سطح پر واپس آ گئی، مائیکروسافٹ نے اے آئی سیلز کے ہدف میں کمی کی

زبان کا انتخاب

ٹیکنالوجی کی عالمی کمپنی مائیکروسافٹ نے 2025 کے لیے اپنے مصنوعی ذہانت (AI) سے متعلق سیلز کے ہدف میں کمی کی ہے، جس کے باعث کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں مندی کا رجحان سامنے آیا ہے۔ کمپنی کے کچھ شعبوں نے متوقع اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا کیا ہے، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کی توقعات متاثر ہوئی ہیں اور اس کے فوری اثرات کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں پر پڑے ہیں۔
اس صورتحال میں بٹ کوائن کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے اور یہ دوبارہ 92 ہزار ڈالر کی سطح پر آ گئی ہے۔ بٹ کوائن، جو دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسی ہے، گزشتہ کچھ عرصے سے مختلف عالمی عوامل کے باعث قیمت میں اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ مائیکروسافٹ جیسے بڑے ٹیکنالوجی ادارے کے مالی اہداف میں کمی سے مارکیٹ میں عدم تحفظ کی فضا پیدا ہو گئی ہے، کیونکہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ترقی کو کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں کے لیے مثبت محرک سمجھا جاتا رہا ہے۔
مائیکروسافٹ کی یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب دنیا بھر میں ٹیکنالوجی اور کرپٹو مارکیٹ دونوں انتہائی متحرک اور غیر یقینی حالات سے گزر رہے ہیں۔ مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی نے گزشتہ کچھ سالوں میں سرمایہ کاری کی دنیا میں نئی راہیں کھولی ہیں، تاہم حالیہ کمی نے سرمایہ کاروں کو محتاط کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ، عالمی معاشی حالات اور مالی پالیسیوں میں تبدیلیاں بھی کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔
آگے چل کر اگر مائیکروسافٹ اور دیگر بڑی کمپنیوں کی کارکردگی میں بہتری نہ آئی تو کرپٹو مارکیٹ مزید دباؤ کا شکار ہو سکتی ہے۔ سرمایہ کار ممکنہ خطرات کا ادراک کرتے ہوئے اپنی سرمایہ کاری میں احتیاط برت سکتے ہیں، جس کا اثر مارکیٹ کے رجحانات پر پڑے گا۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے