شکاگو مرکنٹائل ایکسچینج (CME) پر ای تھریم کے فیوچرز کا تجارتی حجم پہلی بار بٹ کوائن کے حجم سے بڑھ گیا ہے، جس سے کرپٹو مارکیٹ میں ای تھریم کے لیے ایک ممکنہ سپر سائیکل کے آغاز کی قیاس آرائیاں جنم لے رہی ہیں۔ CME کی ایک اہم شخصیت کے مطابق، ای تھریم کے آپشنز میں اتار چڑھاؤ بٹ کوائن کی نسبت زیادہ ہے، جس کی وجہ سے زیادہ تاجروں کی توجہ اس جانب مبذول ہو رہی ہے اور فیوچرز کی سرگرمی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
جولائی کے مہینے میں ای تھریم فیوچرز میں کھلی دلچسپی (اوپن انٹرسٹ) بھی بٹ کوائن سے زیادہ ہو گئی تھی، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ سرمایہ کار اب ای تھریم کی ڈیجیٹل مالی مصنوعات میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔ اگرچہ بٹ کوائن حجم کے لحاظ سے ابھی بھی مارکیٹ میں سب سے آگے ہے، لیکن ای تھریم کی مشتق مصنوعات میں شرکت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
ای تھریم، جو ایک اسمارٹ کنٹریکٹ پلیٹ فارم کے طور پر جانا جاتا ہے، نے گزشتہ چند سالوں میں بلاک چین ٹیکنالوجی میں نمایاں ترقی کی ہے اور ڈی سینٹرلائزڈ فنانس (DeFi) اور نان فنجیبل ٹوکنز (NFTs) کی دنیا میں اسے مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ اس کی افادیت اور وسیع استعمال کی بنیاد پر کئی سرمایہ کار اسے بٹ کوائن کے بعد اگلی بڑی کرپٹو کرنسی سمجھتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ رجحان جاری رہا، تو ای تھریم میں سرمایہ کاری اور تجارتی حجم میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے کرپٹو مارکیٹ میں ایک نئے دور کا آغاز ہو سکتا ہے۔ تاہم، کرپٹو مارکیٹ کی نوعیت میں اتار چڑھاؤ اور ریگولیٹری خدشات کو بھی مدنظر رکھا جانا ضروری ہے، جو کسی بھی وقت مارکیٹ کی سمت تبدیل کر سکتے ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance