پولینڈ کے صدر کارول نار ووکی نے کرپٹو اثاثہ مارکیٹ ایکٹ (MiCA) بل کو ویٹو کر دیا ہے۔ انہیں خدشہ ہے کہ اس قانون کے تحت حکومت کرپٹو کمپنیوں کی ویب سائٹس کو “ایک کلک میں” بند کرنے کے مجاز ہو جائے گی، جس سے پولش شہریوں کی آزادیوں کو سنگین خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اس اقدام سے متعلق حکومتی نگرانی اور کنٹرول کے دائرہ کار میں اضافہ متوقع ہے، جس پر صدر نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
MiCA بل یورپی یونین کی جانب سے کرپٹو کرنسیوں اور ڈیجیٹل اثاثوں کے قوانین کو یکساں اور شفاف بنانے کے لیے متعارف کرایا گیا تھا۔ اس کا مقصد کرپٹو مارکیٹ میں صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانا، فراڈ کی روک تھام کرنا اور مالی استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔ تاہم، اس قانون میں حکومت کو وسیع اختیارات دیے جانے کی وجہ سے بعض ممالک میں خدشات پیدا ہوئے ہیں کہ یہ آزادی اظہار اور نجی کاروبار کی خودمختاری کو محدود کر سکتا ہے۔
پولینڈ میں کرپٹو کرنسیوں کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے اور کئی اسٹارٹ اپس اور مالیاتی ادارے اس شعبے میں سرگرم عمل ہیں۔ MiCA قانون کا مقصد ان اداروں کو باقاعدہ قانونی دائرہ میں لانا اور صارفین کو تحفظ فراہم کرنا ہے، لیکن صدر کی مخالفت نے اس بل کی منظوری کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔
اس ویٹو کے بعد امکان ہے کہ پولینڈ کی حکومت اس قانون پر نظرثانی کرے گی تاکہ آزادیوں کے تحفظ کے ساتھ ساتھ کرپٹو مارکیٹ کی نگرانی بھی کی جا سکے۔ اس صورتحال سے ظاہر ہوتا ہے کہ کرپٹو کرنسیوں کے ضابطہ کاری میں توازن قائم کرنا ایک نازک مسئلہ ہے، جس میں صارفین کے حقوق اور مالیاتی استحکام دونوں کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk