کریپٹو کرنسی مارکیٹ میں پیر کے روز نمایاں مندی دیکھنے میں آئی، جس کی بنیادی وجہ سی ایم ای پر بٹ کوائن فیوچرز کی تجارت کے آغاز کے ساتھ ساتھ جاپان کے مرکزی بینک (بینک آف جاپان) کی جانب سے سخت مالی پالیسی کے اشارے تھے۔ اس کے نتیجے میں کوائن ڈیسک 20 انڈیکس تقریباً چھ فیصد کی کمی کے ساتھ نیچے گر گیا۔
بینک آف جاپان کی جانب سے ہاکش پالیسیاں اپنانے کے اشارے مارکیٹ میں سرمایہ کاروں میں تشویش کا باعث بنے، کیونکہ سخت مالی حکمت عملی عام طور پر کرنسیوں اور دیگر اثاثوں کی قیمتوں پر دباؤ ڈالتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سی ایم ای پر بٹ کوائن فیوچرز کی کھلی ہوئی پوزیشنوں میں اضافے نے بھی مارکیٹ میں بیچنے کے رجحان کو مضبوط کیا۔
بٹ کوائن، جو عالمی سطح پر سب سے زیادہ مقبول اور قدیم ڈیجیٹل کرنسی ہے، کا مارکیٹ کی حرکات پر اس طرح کے اثرات عام ہیں کیونکہ یہ سرمایہ کاروں کے اعتماد اور عالمی معاشی حالات سے گہرائی سے منسلک ہے۔ کوائن ڈیسک 20 انڈیکس، جو معروف کرپٹو کرنسیوں کے مجموعی مظاہر کو ظاہر کرتا ہے، میں اس طرح کی کمی مارکیٹ میں وسیع پیمانے پر مندی کی علامت ہے۔
کرپٹو کرنسی مارکیٹس میں اس قسم کی اتار چڑھاؤ سرمایہ کاروں کے لیے خطرات اور مواقع دونوں پیدا کرتے ہیں۔ خاص طور پر جب بڑے مالیاتی ادارے یا مرکزی بینک اپنی پالیسیوں میں تبدیلی کرتے ہیں، تو مارکیٹ کی سمت پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ آئندہ دنوں میں، مارکیٹ کی صورتحال اس بات پر منحصر ہوگی کہ بینک آف جاپان اور دیگر عالمی مالیاتی ادارے کس قسم کی مالی حکمت عملی اپناتے ہیں اور عالمی معاشی حالات کس سمت میں جاتے ہیں۔
یہ بھی قابل ذکر ہے کہ کرپٹو کرنسی مارکیٹ اپنی نوعیت میں غیر مستحکم ہوتی ہے، اور اس میں سرمایہ کاری کرتے وقت محتاط رہنا ضروری ہے۔ موجودہ صورتحال اس بات کی یاد دہانی ہے کہ عالمی مالیاتی فیصلے ڈیجیٹل کرنسیوں کی قیمتوں پر کس حد تک اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk