بلیک راک کی امریکی مارکیٹ میں لسٹ کردہ اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف IBIT، جو جنوری 2024 میں متعارف کرایا گیا تھا، نے بہت کم وقت میں 70 ارب ڈالر سے زائد اثاثے جمع کر لیے ہیں۔ اس کامیابی کے باعث کمپنی نے اربوں ڈالر کی فیسیں حاصل کی ہیں، جو اب بلیک راک کی سب سے بڑی آمدنی کا ذریعہ بن چکی ہیں۔
بلیک راک دنیا کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کمپنیوں میں شمار ہوتی ہے اور اس کا مالیاتی مصنوعات کا پورٹ فولیو متنوع ہے۔ حالیہ برسوں میں کرپٹو کرنسیز اور ان سے منسلک پروڈکٹس میں دلچسپی بڑھنے کے باعث کمپنی نے بٹ کوائن ای ٹی ایف متعارف کروا کر سرمایہ کاروں کو ڈیجیٹل کرنسی میں سرمایہ کاری کا موقع فراہم کیا ہے۔ اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف سرمایہ کاروں کو براہ راست بٹ کوائن کے اثاثے رکھنے کا متبادل فراہم کرتا ہے، جس سے مارکیٹ میں سرمایہ کاری آسان اور محفوظ ہو جاتی ہے۔
یہ ای ٹی ایف بٹ کوائن کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے باوجود تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، جو عالمی مالیاتی مارکیٹوں میں کرپٹو کرنسی کے بڑھتے ہوئے اثر کا مظہر ہے۔ بلیک راک کی یہ پیش قدمی دیگر مالیاتی اداروں کے لیے بھی ایک مثال بن سکتی ہے کہ کس طرح کرپٹو مصنوعات سے مضبوط مالیاتی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیاں اب بھی مارکیٹ کی غیر مستحکم حالت کی وجہ سے سرمایہ کاری میں کچھ خطرات رکھتے ہیں، مگر بڑے اثاثہ دار اداروں کی شمولیت سے اس شعبے کی قانونی اور مالیاتی حیثیت مضبوط ہو رہی ہے۔ مستقبل میں بٹ کوائن ای ٹی ایفز کی قبولیت بڑھنے کی توقع ہے، جس سے سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk