‘رازداری آزادی کا مدافعتی نظام ہے’: سائو پالو میں کرپٹو وکالت پر زبردست ردعمل

زبان کا انتخاب

برازیل کے شہر سائو پالو میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے ایک معروف کمپنی کے ایک ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی نگرانی اور ضابطہ کاری آزادی کے لیے خطرہ بن رہی ہے۔ انہوں نے خاص طور پر پیئر ٹو پیئر (P2P) ٹیکنالوجی کو آزادی کا ایک اہم دفاعی حصار قرار دیا ہے۔ اس بیان نے مقامی اور عالمی سطح پر کرپٹو کمیونٹی میں بحث کو جنم دیا ہے۔
کرپٹو کرنسیز، جو بلاک چین تکنالوجی کی بنیاد پر کام کرتی ہیں، مالیاتی نظام میں شفافیت، تیز رفتار لین دین اور غیر مرکزی کنٹرول کے لیے جانی جاتی ہیں۔ پیئر ٹو پیئر ٹیکنالوجی صارفین کو براہ راست ایک دوسرے سے جڑنے کی سہولت دیتی ہے، جس سے مالیاتی اداروں یا حکومتی نگرانی کی ضرورت کم ہو جاتی ہے۔ تاہم، دنیا بھر میں حکومتی ادارے کرپٹو کرنسیز پر قابو پانے کے لیے قوانین سخت کر رہے ہیں تاکہ مالی جرائم، منی لانڈرنگ، اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکا جا سکے۔
برازیل میں بھی کرپٹو کرنسی کے شعبے میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، لیکن حکومتی نگرانی اور ضابطہ کاری کے اقدامات صارفین اور کاروباری اداروں کی آزادی کو محدود کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس پس منظر میں، کرپٹو کمپنی کے ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ رازداری آزادی کا بنیادی ستون ہے اور P2P ٹیکنالوجی صارفین کی حفاظت کے لیے ایک مدافعتی نظام کی حیثیت رکھتی ہے۔
کرپٹو کرنسی کی دنیا میں یہ بحث نئی نہیں ہے، کیونکہ آزادی اور نگرانی کے درمیان توازن قائم کرنا ایک عالمی چیلنج ہے۔ جہاں کچھ ممالک کرپٹو کرنسی کو قانونی حیثیت دے کر اس کے فروغ کی کوشش کر رہے ہیں، وہیں کچھ ممالک سخت پابندیاں عائد کر کے اس کے استعمال کو محدود کر رہے ہیں۔
آنے والے وقت میں، برازیل سمیت دنیا بھر میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے قانون سازی اور عوامی ردعمل کا جائزہ لیا جائے گا کہ آیا یہ نئی ٹیکنالوجی مالیاتی آزادی کو فروغ دے گی یا اس پر مزید قابو پائے جائے گا۔ صارفین اور سرمایہ کار اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں کیونکہ یہ ان کے مالی مستقبل اور آزادی سے جُڑا ہوا ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش