اپ بٹ ہیک کی ذمہ داری شمالی کوریا کے لزارس ہیکر گروپ پر عائد، سیول میں تحقیقات کا آغاز

زبان کا انتخاب

جنوبی کوریا کی کرپٹو کرنسی ایکسچینج اپ بٹ کے سسٹمز میں حالیہ سیکیورٹی خلاف ورزی کے بعد سیول حکومت نے ایک باضابطہ انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔ اس واقعے میں اپ بٹ کے سولانا ہاٹ والٹ سے قیمتی ڈیجیٹل اثاثے چوری ہو گئے ہیں۔ حکام نے اس ہیکنگ کو شمالی کوریا سے منسوب کردہ مشہور سائبر ہیکر گروپ، لزارس، کے ذریعہ انجام دیا جانے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
اپ بٹ جنوبی کوریا کی سب سے بڑی اور معتبر کرپٹو کرنسی ایکسچینجز میں شمار ہوتی ہے جہاں لاکھوں صارفین اپنے ڈیجیٹل اثاثے محفوظ رکھتے ہیں۔ سولانا بلاک چین پر مبنی ہاٹ والٹ میں صارفین کی سرگرم لین دین کے لیے فنڈز رکھے جاتے ہیں، لیکن ان والٹس کو ہیکنگ کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے کیونکہ یہ ہمیشہ آن لائن رہتے ہیں۔
یہ واقعہ کرپٹو کرنسی سیکٹر میں بڑھتے ہوئے سائبر خطرات کی ایک اور تشویشناک مثال ہے۔ پچھلے چند برسوں میں متعدد بڑے کرپٹو ایکسچینجز کو ہیکنگ کا سامنا رہا ہے جس سے صارفین کی مالی سلامتی پر سوالات اٹھے ہیں۔ اپ بٹ کی انتظامیہ نے فوری طور پر نقصان کا اندازہ لگانے اور متاثرہ صارفین کو معاوضہ فراہم کرنے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
سیول کی حکومتی ایجنسیز اس حملے کی تفصیلی تحقیقات کر رہی ہیں تاکہ نہ صرف ملزمان کو گرفتار کیا جا سکے بلکہ مستقبل میں ایسی سیکیورٹی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے مؤثر حفاظتی تدابیر بھی وضع کی جا سکیں۔ اس واقعے نے کرپٹو کرنسی مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال میں اضافہ کیا ہے اور سرمایہ کاروں کی محتاط رویہ اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
کرپٹو کرنسی کے عالمی منظر نامے میں، شمالی کوریا کی لزارس ہیکر ٹیم کو متعدد بار بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور کرپٹو پلیٹ فارمز پر حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ ان کا مقصد اکثر مالی فائدہ حاصل کرنا اور عالمی پابندیوں کو چیلنج کرنا ہوتا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ اپ بٹ اور دیگر کرپٹو کرنسی پلیٹ فارمز کس طرح اپنی سیکورٹی کو مضبوط کرتے ہیں اور صارفین کے اعتماد کو بحال کرتے ہیں تاکہ کرپٹو کرنسی کے استعمال میں استحکام اور شفافیت کو فروغ دیا جا سکے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش