فلپائن کی ڈیجیٹل اثاثہ ایکسچینج نے اثاثہ جات کی ٹوکنائزیشن کے ذریعے ملک کے سرمائے کی مارکیٹ میں انقلاب لانے کے لیے ایک اہم موقع تلاش کیا ہے، جس کی مالیت تقریباً $60 ارب تک ہے۔ اس منصوبے کا نام “پروجیکٹ بیانی” ہے، جس کا مقصد اثاثہ جات کو ڈیجیٹل ٹوکنز کی شکل میں تبدیل کرکے سرمایہ کاری کے مواقع کو وسیع کرنا اور مارکیٹ کی شفافیت بڑھانا ہے۔
ٹوکنائزیشن ایک جدید مالیاتی عمل ہے جس میں روایتی اثاثہ جات جیسے جائداد، حصص یا دیگر مالیاتی مصنوعات کو بلاک چین ٹیکنالوجی کے ذریعے ڈیجیٹل ٹوکنز میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ اس عمل سے سرمایہ کاروں کو چھوٹے حصص میں سرمایہ کاری کا موقع ملتا ہے اور اثاثہ جات کی خرید و فروخت میں آسانی اور تیزی آتی ہے۔ فلپائن جیسے ابھرتے ہوئے معاشی نظام کے لیے یہ تبدیلی سرمایہ کاری کی راہیں کھول سکتی ہے اور ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
فلپائن کی کیپیٹل مارکیٹس کو جدید بنانے کے لیے یہ قدم وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ عالمی سطح پر مالیاتی ٹیکنالوجی میں تیزی سے تبدیلیاں آ رہی ہیں۔ پروجیکٹ بیانی کے تحت، فلپائن کی ڈیجیٹل اثاثہ ایکسچینج مختلف شعبوں میں اثاثہ جات کی ٹوکنائزیشن کو فروغ دے گی، جس سے مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھلیں گے۔
یہ منصوبہ ملک کی مالیاتی شمولیت کو بھی بڑھا سکتا ہے، کیونکہ زیادہ سے زیادہ افراد اور چھوٹے کاروبار ڈیجیٹل سرمایہ کاری کے ذریعے مارکیٹ کا حصہ بن سکیں گے۔ اس کے علاوہ، بلاک چین کی مدد سے لین دین کی شفافیت اور سیکیورٹی بھی بہتر ہوگی، جو سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کرے گی۔
اگرچہ یہ پہل بہت امید افزا ہے، لیکن اس کے کامیاب نفاذ کے لیے قواعد و ضوابط کی وضاحت، ٹیکنالوجی کی مضبوطی اور عوامی آگاہی جیسے چیلنجز کا سامنا بھی ہوگا۔ تاہم، فلپائن کی ڈیجیٹل اثاثہ ایکسچینج کی اس کوشش سے ملک کی مالیاتی مارکیٹ کی دنیا میں ایک نئی پہچان بننے کی توقع کی جا رہی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk