آسٹریلیا میں حکومت نے کرپٹو کرنسی ایکسچینجز اور کسٹڈی سروسز فراہم کرنے والے اداروں کو مالیاتی خدمات کے قوانین کے تحت لانے کے لیے ایک نیا فریم ورک نافذ کیا ہے۔ اس فریم ورک کے تحت آسٹریلین سیکیورٹیز اینڈ انویسٹمنٹ کمیشن (ASIC) کو کرپٹو پلیٹ فارمز کے مرکزی ریگولیٹر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد صارفین کے حقوق کا تحفظ کرنا اور کرپٹو مارکیٹ میں شفافیت و اعتماد کو فروغ دینا ہے۔
کرپٹو کرنسیز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور ان سے منسلک خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے متعدد ممالک اپنی ریگولیٹری پالیسیوں کو سخت کر رہے ہیں۔ آسٹریلیا کی یہ نئی پالیسی بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے، جس کے ذریعے کرپٹو ایکسچینجز اور کرپٹو اثاثوں کی حفاظت کے لیے قواعد و ضوابط وضع کیے جا رہے ہیں۔ اس سے سرمایہ کاروں کو غیر قانونی سرگرمیوں اور فراڈ سے بچاؤ میں مدد ملے گی جبکہ مارکیٹ میں استحکام بھی آئے گا۔
کرپٹو کرنسیز، جو ڈیجیٹل یا ورچوئل کرنسیاں ہوتی ہیں، نے عالمی مالیاتی نظام میں انقلاب برپا کر رکھا ہے۔ بیت کوائن، ایتھیریم اور دیگر کرپٹو ٹوکنز نے سرمایہ کاری کے نئے مواقع فراہم کیے ہیں لیکن ساتھ ہی ان میں غیر یقینی صورتحال اور مالیاتی جرائم کا خطرہ بھی پایا جاتا ہے۔ اسی لیے عالمی سطح پر کرپٹو کرنسیز کو مناسب ریگولیشن کے تحت لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
آسٹریلیا کے نئے قانون سے کرپٹو مارکیٹ کے معیارات بلند ہوں گے اور اس شعبے میں کام کرنے والے اداروں کو سخت نگرانی کے دائرے میں لایا جائے گا۔ اگرچہ اس سے کرپٹو انڈسٹری کو وقتی چیلنجز کا سامنا ہوسکتا ہے، مگر طویل مدتی طور پر یہ صارفین کے اعتماد میں اضافہ اور مارکیٹ کی پائیداری کا باعث بنے گا۔ آئندہ چند ماہ میں اس قانون کے عملی نفاذ اور اس کے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا، جس سے یہ واضح ہو سکے گا کہ آیا یہ اقدامات مارکیٹ کی ترقی میں معاون ثابت ہو رہے ہیں یا نہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt