بٹ کوائن نے تھینکس گیونگ سے پہلے $90,000 کی سطح دوبارہ حاصل کر لی، ایتھیریئم اور ایکس آر پی میں بھی بہتری

زبان کا انتخاب

کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں بٹ کوائن کی قیمت ایک بار پھر $90,000 فی سکے کی نفسیاتی حد سے اوپر پہنچ گئی ہے، جو گزشتہ ہفتے تقریباً سات ماہ کی کم ترین سطح یعنی تقریباً $81,000 تک گرنے کے بعد ایک مضبوط بحالی کی علامت ہے۔ یہ اچانک اضافہ کرپٹو سرمایہ کاروں کے حوصلے کو بڑھا رہا ہے اور مارکیٹ میں مثبت رجحان کی نوید دیتا ہے۔
بٹ کوائن دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسی ہے، جس نے پچھلے کچھ سالوں میں مالیاتی دنیا میں اپنی جگہ مضبوط کر لی ہے۔ اس کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ عموماً عالمی معاشی حالات، حکومتی پالیسیاں، اور سرمایہ کاری کے رجحانات سے متاثر ہوتے ہیں۔ حالیہ کمی کے بعد اس کا دوبارہ بڑھنا مارکیٹ میں اعتماد کی بحالی کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔
اسی دوران، ایتھیریئم اور ایکس آر پی جیسی دیگر بڑی کرپٹو کرنسیاں بھی اپنی قیمتوں میں نمایاں بہتری دکھا رہی ہیں۔ ایتھیریئم بلاک چین ٹیکنالوجی کی بنیاد پر کام کرتی ہے اور اس کا استعمال ڈی سینٹرلائزڈ ایپلیکیشنز اور اسمارٹ کنٹریکٹس کے لیے ہوتا ہے، جبکہ ایکس آر پی بنیادی طور پر بینکوں اور مالیاتی اداروں کے مابین تیز تر اور کم لاگت والی رقوم کی منتقلی کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ معمول کی بات ہے، اور سرمایہ کاروں کو محتاط رہنا چاہیے کیونکہ مارکیٹ میں خدشات اور غیر یقینی صورتحال بھی موجود رہتی ہے۔ تاہم، بٹ کوائن کی قدر میں حالیہ اضافہ اسے ایک دوبارہ مستحکم ہونے والے اثاثے کے طور پر منظر عام پر لاتا ہے، خاص طور پر تھینکس گیونگ جیسے اہم مواقع سے پہلے جب صارفین اور سرمایہ کار دونوں کی دلچسپی بڑھ جاتی ہے۔
مجموعی طور پر، کرپٹو مارکیٹ میں یہ مثبت پیش رفت سرمایہ کاری کے لیے امید افزا ہے، لیکن عالمی معاشی حالات اور ریگولیٹری اقدامات کے پیش نظر مستقبل میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا خدشہ بھی موجود ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش