6 اہم کرپٹو خبریں: ادارہ جاتی توسیع، مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ، اور سیکیورٹی خدشات – روزانہ کرپٹو تجزیہ

زبان کا انتخاب

حالیہ کرپٹو ڈیولپمنٹس نے مارکیٹ کے سینٹیمنٹس کو متاثر کیا ہے، جہاں انسٹیٹیوشنل گروتھ اور چیلنجز دونوں نمایاں ہو رہے ہیں۔ جرمنی کے ڈیکا بینک نے کرپٹو ٹریڈنگ اور کسٹڈی سروسز متعارف کرائی ہیں، جبکہ وال اسٹریٹ سپورٹڈ EDX Markets نے 17 نئے کرپٹو کرنسیز کی لسٹنگ کا اعلان کیا ہے، جس سے انسٹیٹیوشنل اڈاپشن میں تیزی آ رہی ہے۔ دوسری طرف، بٹ کوائن کے حوالے سے خدشات بڑھ رہے ہیں کیونکہ نئے بٹ کوائن ایڈریسز کی تعداد کم ہو رہی ہے، جس سے مارکیٹ میں کمزور اڈاپشن کا اشارہ مل رہا ہے۔

اسی دوران، ایل سلواڈور نے آئی ایم ایف کے قرضے کی شرائط کے تحت بٹ کوائن پرچیزز کو روک دیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی فائنانشل انسٹیٹیوشنز اب بھی نیشنل کرپٹو پالیسیز پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔ مزید برآں، کرپٹو انویسٹمنٹ پروڈکٹس میں $508 ملین کا زبردست آؤٹ فلو دیکھا گیا ہے، جو امریکی پالیسی انسرٹینیٹی کے باعث انویسٹر سینٹیمنٹس پر سوالات اٹھا رہا ہے۔

سیکیورٹی کے حوالے سے، Bybit کو ایک $1.4 بلین کے بڑے ہیکنگ اٹیک کا سامنا کرنا پڑا، تاہم ایکسچینج نے تیزی سے $742 ملین کی ایتھیریم (ETH) پرچیز کر کے اپنی ریزروز کو مستحکم کرنے کی کوشش کی۔ یہ تمام واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ کرپٹو انڈسٹری مسلسل بدل رہی ہے، جہاں انسٹیٹیوشنل ایکسپینشن، ریگولیٹری پریشرز، اور سیکیورٹی وَلنریبیلٹیز مارکیٹ کے سینٹیمنٹس پر گہرا اثر ڈال رہی ہیں۔

ڈیکا بینک کا کرپٹو ٹریڈنگ اور کسٹڈی سروسز لانچ کرنے کا اعلان

ڈیکا بینک، جو جرمنی کی ایک نمایاں ایسٹ مینجمنٹ فرم ہے، نے کرپٹو ٹریڈنگ اور کسٹڈی سروسز کا آغاز کیا ہے، جو انسٹیٹیوشنل انویسٹمنٹ میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔ جیسے جیسے فائنانشل انسٹیٹیوشنز کرپٹو کو اپنی سروسز میں شامل کر رہے ہیں، ویسے ہی مارکیٹ میں ڈیجیٹل ایسٹس کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈیکا بینک کی اس پیش رفت سے ہیج فنڈز، پنشن فنڈز، اور کارپوریٹ انویسٹرز کو سیکیور اور ریگولیٹڈ ایکسیس فراہم کیا جائے گا، جو پورٹ فولیو ڈائیورسفیکیشن میں مددگار ثابت ہوگا۔

یہ بینک یورپ کے ان چند بڑے فائنانشل انسٹیٹیوشنز میں شامل ہو گیا ہے جو بلاک چین ٹیکنالوجی کو اپنا رہے ہیں۔ جرمنی کی ریگولیٹری اتھارٹیز نے کرپٹو انویسٹمنٹ کے لیے واضع گائیڈ لائنز ترتیب دی ہیں، جس کے باعث ملک ایک مضبوط انسٹیٹیوشنل کرپٹو حب بنتا جا رہا ہے۔ اس ریگولیٹری سپورٹ کی وجہ سے مزید بینکس اور انسٹیٹیوشنز اس اسپیس میں داخل ہونے کی کوشش کریں گے، جس سے کرپٹو مارکیٹ کو مزید لیجٹیمیسی ملے گی۔

یہ پیش رفت اس وسیع تر رجحان کا حصہ ہے جس میں ٹریڈیشنل فائنانس (TradFi) اور ڈی سینٹرلائزڈ فائنانس (DeFi) آپس میں ضم ہو رہے ہیں۔ جیسے جیسے بڑے بینکس اور ایسٹ مینجمنٹ فرمز اس انڈسٹری میں قدم رکھ رہی ہیں، کرپٹو کے بارے میں ایک اسپیکولیٹیو اور ولٹائل ایسٹ کلاس ہونے کا تاثر کم ہو سکتا ہے۔ یہ عمل مارکیٹ لیکوئیڈیٹی کو بڑھانے، والاٹیلیٹی کم کرنے، اور ڈیجیٹل ایسٹس میں زیادہ اعتماد پیدا کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ DekaBank کی شمولیت کے بعد، انسٹیٹیوشنل اڈاپشن میں تیزی آنے کا امکان ہے، جس سے جرمنی اور یورپ میں کرپٹو انویسٹمنٹ کو مزید مین اسٹریم ایکسیپٹنس مل سکتی ہے۔

مارکیٹ پر اثرات:

  • مثبت سینٹیمنٹس: انسٹیٹیوشنل انٹری کرپٹو مارکیٹ کی لیجٹیمیسی کو مضبوط کرے گی۔
  • لیکویڈیٹی میں اضافہ: مزید انسٹیٹیوشنل پلیئرز مارکیٹ میں استحکام لا سکتے ہیں۔
  • ریگولیٹری اثرات: دیگر بینکس بھی اس اسپیس میں آنے کی کوشش کریں گے، جس سے کرپٹو کسٹڈی سروسز میں مقابلہ بڑھے گا۔

وال اسٹریٹ سپورٹڈ EDX مارکیٹس کا کرپٹو آفرنگز میں توسیع

EDX مارکیٹس، جو کہ وال اسٹریٹ کے بڑے اداروں کی حمایت حاصل کرنے والی ایک کرپٹو ایکسچینج ہے، نے اپنے آفرنگز میں 17 نئے کرپٹو کرنسیز شامل کیے ہیں، جن میں XRP، SOL، اور TRUMP Coin جیسے کرنسیز شامل ہیں۔ یہ اقدام انسٹیٹیوشنل انویسٹمنٹ کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اور مختلف ایسیٹس کی مانگ کا غماز ہے۔ EDX کا یونیک ماڈل ہے جس میں یہ کسٹمرز کے ایسٹس کو براہ راست نہیں رکھتا بلکہ فائنانشل انٹرمیڈیئریز کے ذریعے ٹریڈنگ کی سہولت فراہم کرتا ہے، جو روایتی اسٹاک ایکسچینجز کے طریقہ کار کو اپنانا ہے۔ اس طرح کا ماڈل ایکسچینج کی کرشنگ کے خطرات کو کم کرتا ہے۔

EDX مارکیٹس نے بڑی اور ابھرتی ہوئی کرپٹو کرنسیز کا مجموعہ شامل کیا ہے تاکہ وہ انویسٹرز کی اسٹیبلٹی اور ہائی رسک، ہائی ریوارڈ مواقع کی تلاش کو پورا کر سکے۔ اس میں میمیکوائنز جیسے TRUMP Coin اور BONK کو شامل کرنا اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ انسٹیٹیوشنل انویسٹرز صرف مستحکم کرپٹو کرنسیز جیسے بٹ کوائن اور ایتھریئم میں ہی دلچسپی نہیں رکھتے، بلکہ اسپیکولیٹو اثاثوں میں بھی شامل ہیں۔ کمپنی کی طرف سے سنگاپور میں پرمینیٹ فیوچرز ایکسچینج لانچ کرنے کی منصوبہ بندی اس بات کا اشارہ کرتی ہے کہ وہ یورپ اور ایشیا کے مارکیٹس میں امریکی ریگولیشنز سے باہر گلوبل مارکیٹ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ توسیع ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکہ میں ریگولیٹری اسکرٹنی کا دباؤ برقرار ہے۔ EDX کا کمپلیئنس فکسڈ ماڈل انسٹیٹیوشنل انویسٹرز کے لیے ایک ترجیحی ایکسچینج بن سکتا ہے جو ریگولیٹری خطرات سے بچنا چاہتے ہیں۔ فائنانشل جائنٹس جیسے فڈیلٹی اور سائٹیڈیل کی حمایت سے، یہ پلیٹ فارم کویئنس اور بائنانس جیسے کرپٹو ایکسچینجز کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے، جو انسٹیٹیوشنل ٹریڈنگ اسٹریٹیجیز کو دوبارہ شکل دے سکتا ہے۔

مارکیٹ پر اثرات:

  • لیجٹیمیسی میں اضافہ: انسٹیٹیوشنل سپورٹڈ ایکسچینجز کرپٹو مارکیٹس کی لیجٹیمیسی کو مضبوط کرتی ہیں۔
  • ریگولیٹری کمپلائنس: غیر کسٹڈی ماڈل کنزرویٹو انویسٹرز کو متوجہ کر سکتا ہے۔
  • الٹکوائن کی ڈیمانڈ: 17 نئے ٹوکنز کی شامل ہونے سے مختلف کرپٹو کرنسیز کے ٹریڈنگ والیمز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

ایل سلواڈور نے آئی ایم ایف قرضے کی شرائط کے تحت بٹ کوائن خریداری روک دی

ایل سلواڈور نے آئی ایم ایف سے $1.4 بلین کا قرضہ حاصل کرنے کے بعد اپنی روزانہ کی بٹ کوائن خریداری عارضی طور پر روک دی ہے۔ یہ فیصلہ عالمی فائنانشل انسٹیٹیوشنز کی طرف سے بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد آیا ہے، جنہوں نے ملک کو اس کے بٹ کوائن سے متعلقہ اقدامات کو کم کرنے کی تجویز دی تھی۔ اس معاہدے کا حصہ بناتے ہوئے، ایل سلواڈور نے اپنے بٹ کوائن قانون میں ترمیم کی ہے، جس میں بٹ کوائن کو قانونی کرنسی کے طور پر تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا اور کاروباروں کو بٹ کوائن کو بطور ادائیگی قبول کرنے کی شرط بھی ختم کر دی۔

جب سے ایل سلواڈور نے 2021 میں بٹ کوائن کو لیگل ٹینڈر کے طور پر اپنایا تھا، اسے عالمی فائنانشل باڈیز کی طرف سے مالی استحکام اور ریگولیٹری رسک کے بارے میں تنقید کا سامنا رہا ہے۔ صدر نایب بوکیلے نے ابتدا میں بٹ کوائن کو فائنانشل انکلیوشن اور اقتصادی ترقی کا ذریعہ قرار دیا تھا، لیکن ملک کی ایکسٹرنل فنڈنگ پر انحصار نے پالیسی ایڈجسٹمنٹس کو جنم دیا ہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط میں یہ بات شامل ہے کہ مارکیٹ میں ولٹائلٹی اور اقتصادی پیش گوئی کی ضرورت کے حوالے سے تشویش ظاہر کی گئی ہے۔

بٹ کوائن خریداری میں یہ تعطل ایل سلواڈور کی کرپٹو اسٹریٹیجی کی مکمل واپسی کو ظاہر نہیں کرتا، تاہم یہ نیشنل لیول پر کرپٹو اڈاپشن کے چیلنجز کو اجاگر کرتا ہے۔ ملک کے پاس بٹ کوائن کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے، اور اس کی ڈیجیٹل ایسٹس کے حوالے سے طویل المدتی پوزیشن ابھی تک غیر یقینی ہے۔ یہ پیش رفت اس بات پر سوالات اٹھاتی ہے کہ اسٹیٹ لیڈ کرپٹو انیشیئیٹوز کی پائیداری اب بھی سوالیہ نشان بن سکتی ہے، خصوصاً ایسے ابھرتے ہوئے ممالک میں جو روایتی فائنانشل انسٹیٹیوشنز پر انحصار کرتے ہیں۔

مارکیٹ پر اثرات:

  • ریگولیٹری شفٹ: دوسرے ممالک کو بھی بٹ کوائن اڈاپشن پر غور کرنے میں اثر انداز ہو سکتا ہے۔
  • بٹ کوائن کی قیمت کی ولٹیلیٹی: ایل سلواڈور کی پالیسی میں تبدیلی سے شارٹ ٹرم مارکیٹ انسرٹینیٹی بڑھ سکتی ہے۔
  • انسٹیٹیوشنل اثرات: عالمی فائنانشل انسٹیٹیوشنز کے سویئرن پالیسیز پر اثر ڈالنے کی طاقت کو اجاگر کرتا ہے۔

امریکی پالیسی غیر یقینی صورتحال کے باعث،کرپٹو انویسٹمنٹ میں $508 ملین کا آؤٹ فلو

پچھلے ہفتے کرپٹو مارکیٹ میں $508 ملین کا آؤٹ فلو دیکھا گیا، جس سے ڈیجیٹل ایسٹس انویسٹمنٹ پروڈکٹس سے رقم کی واپسی کا سلسلہ جاری رہا۔ یہ مسلسل دوسرا ہفتہ ہے جب بڑی رقم کا آؤٹ فلو ہوا، اور مجموعی طور پر دو ہفتوں کا آؤٹ فلو $924 ملین تک پہنچ چکا ہے۔ اس رجحان کی بڑی وجہ امریکہ کی اقتصادی پالیسیز ہیں، جن میں ٹریڈ ٹیرف، افراط زر، اور مانیٹری پالیسی میں تبدیلی شامل ہیں، جو انویسٹرز کے لیے تشویش کا باعث بن رہی ہیں۔

بٹ کوائن نے سب سے زیادہ آؤٹ فلو کا سامنا کیا، جہاں $571 ملین کی رقم BTC سے متعلق پروڈکٹس سے نکالی گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شارٹ بٹ کوائن انویسٹمنٹ پروڈکٹس میں $2.8 ملین کا ان فلو ہوا، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ ٹریڈرز قیمتوں میں کمی کے خطرے سے بچنے کے لیے ہجنگ کر رہے ہیں۔ تاہم، تمام ڈیجیٹل ایسٹس کو آؤٹ فلو کا سامنا نہیں ہوا—XRP نے $38.3 ملین کا ان فلو حاصل کیا، جو اس کے ریگولیٹری پوزیشن اور مارکیٹ اسٹینڈنگ کے بارے میں مثبت سینٹیمنٹس کی نشاندہی کرتا ہے۔

اس کمی کا تعلق میکرو اکنامک خدشات سے بھی ہے۔ یو ایس فیڈرل ریزرو کی شرح سود کے حوالے سے پالیسی، اور کرپٹو کے ارد گرد ریگولیٹری انسرٹینیٹی نے انویسٹرز کو محتاط کر دیا ہے۔ انسٹیٹیوشنل انویسٹرز ممکنہ طور پر واضح گائیڈ لائنز کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ وہ دوبارہ ڈیجیٹل ایسٹس میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کر سکیں۔ اگر یہ غیر یقینی صورتحال برقرار رہتی ہے، تو آؤٹ فلو کا یہ رجحان جاری رہ سکتا ہے، جو کرپٹو قیمتوں اور مارکیٹ سینٹیمنٹس پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔

مارکیٹ پر اثرات:

  • انویسٹر محتاط رویہ: میکرو اکنامک خدشات نے کرپٹو انفلوز کو محدود کر دیا ہے۔
  • بٹ کوائن کی کمزوری: بٹ کوائن کے آؤٹ فلو نے بیریش سینٹیمنٹ کو ظاہر کیا ہے۔
  • الٹکوائن کی مزاحمت: کچھ ایسیٹس جیسے XRP نے مارکیٹ کی کمی کے باوجود مضبوطی دکھائی ہے۔

Bybit نے $1.4 بلین کے ہیک کے بعد فوری ریکوری

Bybit، جو کہ ایک معروف کرپٹو ایکسچینج ہے، نے ایک تاریخی $1.4 بلین کے ہیک کا سامنا کیا، جو اب تک کا سب سے بڑا کرپٹو ہیک تھا۔ یہ بریک ایک معمولی ٹرانسفر کے دوران ہوا جب کولڈ اسٹوریج سے ای ٹی ایچ منتقل کی جا رہی تھی، اور حملہ آوروں نے اس کی سیکیورٹی وُلنریبیلیٹیز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 401,000 ETH چوری کر لیے۔ رپورٹوں کے مطابق، یہ حملہ **شمالی کوریا کی Lazarus Group کے ذریعے ہو سکتا ہے۔

اس کے فوراً بعد، Bybit نے اپنے ریزروز کو دوبارہ مکمل کرنے کے لیے تیز ترین اقدامات کیے، اور $742 ملین مالیت کی ETH اوور دی کاؤنٹر ڈیل کے ذریعے Galaxy Digital اور Wintermute جیسے اداروں سے خریدی۔ Bybit کے سی ای او نے صارفین کو یقین دلایا کہ کسٹمر ایسٹس محفوظ ہیں اور ایکسچینج کی لیکویڈیٹی پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ مزید یہ کہ کمپنی نے اپنی سیکیورٹی کو بڑھایا اور بلاک چین فورینزک ایکسپرٹس کے ساتھ مل کر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

یہ واقعہ کرپٹو انڈسٹری میں سیکیورٹی کے مستقل خطرات کو اجاگر کرتا ہے۔ اگرچہ Bybit کا فوری ردعمل نے اعتماد کو بحال کیا، لیکن اس حملے نے ایکسچینجز میں موجود وُلنریبیلیٹیز کو بے نقاب کیا ہے، جسے مستقبل میں ہونے والے ہیک سے بچنے کے لیے درستگی سے نمٹنا ضروری ہے۔ اس واقعے نے سائبر سیکیورٹی اسٹینڈرڈز اور ایکسچینج سیکیورٹی پروٹوکولز کے بارے میں بحث کو بھی جنم دیا ہے۔

مارکیٹ پر اثرات:

  • ایکسچینج سیکیورٹی خدشات: سنٹرلائزڈ کرپٹو پلیٹ فارمز میں موجود سیکیورٹی رِسک کو اجاگر کرتا ہے۔
  • ایتھریئم مارکیٹ استحکام: Bybit کی بڑی ETH خریداری نے مزید قیمتوں میں کمی سے بچایا۔
  • ریگولیٹری دباؤ: کرپٹو ایکسچینجز کے لیے سٹرکٹر سیکیورٹی میعاد کا مطالبہ بڑھا سکتا ہے۔

crytpo

کیا بٹ کوائن اڈاپشن سست ہو رہا ہے؟ نئے بٹ کوائن ایڈریسز میں کمی کے اثرات

حالیہ ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ نئے بٹ کوائن ایڈریسز کی تخلیق میں نمایاں کمی آئی ہے، جس سے اڈاپشن میں سست روی کے بارے میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ عام طور پر نئے ایڈریسز میں اضافہ صارفین کی دلچسپی اور مارکیٹ کی توسیع کا ایک اہم اشارہ ہوتا ہے، لیکن حالیہ کمی یہ ظاہر کرتی ہے کہ مارکیٹ کی ولٹیلیٹی اور میکرو اکنامک غیر یقینی صورتحال نئے انٹریز کو روک رہی ہیں۔

بلاک چین اینالٹکس فرم Glassnode نے رپورٹ کیا ہے کہ نئے بٹ کوائن ایڈریسز کی تعداد اپنے سالانہ اوسط سے نیچے آ چکی ہے، جس سے آن چین سرگرمی میں کمی کا اشارہ مل رہا ہے۔ یہ رجحان اس وقت سامنے آیا ہے جب بٹ کوائن کامیابی سے مزاحم سطحوں کو عبور کرنے میں ناکام ہو رہا ہے، اور اس پر بیریش سیلنگ پریشر کا سامنا ہے۔ نئے ایڈریسز کی کمی یہ ظاہر کرتی ہے کہ ریٹیل انویسٹرز ممکنہ طور پر حالیہ قیمتوں میں فلکچوئیشن اور امریکی مانیٹری پالیسی کی غیر یقینی صورتحال کے باعث مارکیٹ میں داخل ہونے سے ہچکچاہٹ محسوس کر رہے ہیں۔

تاہم، اس شارٹ ٹرم کمی کے باوجود، طویل المدتی اڈاپشن کے رجحانات مثبت رہتے ہیں۔ بٹ کوائن میں انسٹیٹیوشنل انویسٹمنٹ مسلسل بڑھ رہی ہے، جہاں بڑے فائنانشل انسٹیٹیوشنز بٹ کوائن سے متعلق انویسٹمنٹ پروڈکٹس پیش کر رہے ہیں۔ مزید برآں، ٹیکنالوجی میں ترقی جیسے لائٹننگ نیٹ ورک کی مدد سے بٹ کوائن کی اسکلیبیلٹی اور یوسیبلیٹی میں بہتری آ رہی ہے۔ اگرچہ نئے ایڈریسز میں کمی تشویش کا باعث ہے، لیکن یہ ممکنہ طور پر مارکیٹ کی موجودہ حالات کا عارضی ردعمل ہو سکتا ہے، نہ کہ بٹ کوائن کے اڈاپشن کی بنیادی تبدیلی۔

مارکیٹ پر اثرات:

  • شارٹ ٹرم بیریش سگنل: نئے ایڈریسز میں کمی ریٹیل دلچسپی میں کمی کو ظاہر کرتی ہے، جو قیمت کے رجحانات کو سست کر سکتی ہے۔
  • طویل المدتی اڈاپشن مضبوط: انسٹیٹیوشنل انویسٹمنٹ اور ٹیکنالوجی کی ترقی بٹ کوائن کی مستقبل میں ترقی کی حمایت کر رہی ہے۔
  • مارکیٹ سینٹیمنٹ کا شفٹ: اگر بٹ کوائن بلش موومنٹ دوبارہ حاصل کرتا ہے، تو نئے ایڈریسز کی تخلیق میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو نئے انویسٹرز کی دلچسپی کو ظاہر کرے گا۔

کرپٹو

اہم نکات:

  • انسٹیٹیوشنل اڈاپشن میں اضافہ: جرمنی کی DekaBank نے کرپٹو اسپیس میں قدم رکھا ہے، جہاں وہ انسٹیٹیوشنل انویسٹرز کے لیے ٹریڈنگ اور کسٹڈی سروسز فراہم کر رہی ہے۔ اسی دوران، EDX مارکیٹس، جو کہ وال اسٹریٹ کی بڑی فرموں کی حمایت حاصل کرتی ہے، نے 17 نئے کرپٹو کرنسیز شامل کیے ہیں، جو انسٹیٹیوشنل دلچسپی کو مزید مستحکم کرتے ہیں۔
  • بٹ کوائن کو چیلنجز کا سامنا: نئے بٹ کوائن ایڈریسز میں کمی اڈاپشن کی سست روی کی نشاندہی کرتی ہے، جس سے انویسٹرز کی دلچسپی میں کمی کا خدشہ پیدا ہوتا ہے۔ مزید برآں، ایل سلواڈور نے $1.4 بلین کے آئی ایم ایف قرضے کے بعد بٹ کوائن خریداری روک دی ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ فائنانشل انسٹیٹیوشنز اب بھی قومی کرپٹو پالیسیز پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔
  • مارکیٹ کی ولٹیلیٹی اور انویسٹمنٹ آؤٹ فلو: کرپٹو انویسٹمنٹ پروڈکٹس پچھلے ہفتے $508 ملین کے آؤٹ فلو کا سامنا کر چکے ہیں، جو کہ بنیادی طور پر امریکی اقتصادی پالیسی کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ہوا ہے۔ بٹ کوائن نے سب سے زیادہ آؤٹ فلو کا سامنا کیا، جبکہ کچھ الٹکوائنز جیسے XRP نے مضبوطی دکھائی۔
  • سیکیورٹی خدشات میں اضافہ: Bybit کو $1.4 بلین کا ریکارڈ ہیک کا سامنا کرنا پڑا، جو غالباً شمالی کوریا کی Lazarus Group کے ذریعے کیا گیا تھا۔ ایکسچینج نے فوراً ردعمل دیا، $742 ملین کی ETH خریداری کی، تاکہ اپنی ریزروز کو مستحکم کرے اور یوزر ٹرسٹ کو برقرار رکھے۔
  • الٹکوائنز میں طاقت: بٹ کوائن کی مشکلات کے باوجود، کچھ ایسیٹس جیسے XRP نے مثبت ان فلو حاصل کیا، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ انویسٹرز الٹکوائنز میں منتخب اعتماد دکھا رہے ہیں جو مضبوط ریگولیٹری پوزیشن رکھتے ہیں۔
  • ریگولیٹری اور اقتصادی عوامل مارکیٹ کو شکل دے رہے ہیں: انسٹیٹیوشنل کرپٹو انیشیئیٹوز اور عالمی فائنانشل دباؤ کے درمیان تضاد، جیسا کہ آئی ایم ایف کا ایل سلواڈور کی بٹ کوائن حکمت عملی پر اثر اور امریکہ میں جاری ریگولیٹری غیر یقینی صورتحال کی صورت میں دیکھا جا رہا ہے۔

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے