کرپٹو ڈیلی نیوز انالسز: بٹ کوائن $100K کے قریب، XRP میں اضافہ، Binance اور Coinbase کی توسیع، ہانگ کانگ کا سخت ریگولیٹری کنٹرول

زبان کا انتخاب

بٹ کوائن $99,000 کی حد عبور کر چکا ہے، جس سے مارکیٹ میں نئی امید اور جوش پیدا ہو گیا ہے۔ اسی دوران XRP میں 40% کا زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا، جو آلٹ کوائنز میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں واپسی کا اشارہ دے رہا ہے۔ دوسری طرف، ریگولیٹری منظرنامہ بھی تیزی سے بدل رہا ہے—Coinbase نے برطانیہ میں VASP لائسنس حاصل کر لیا، جبکہ Kraken نے یورپ میں کرپٹو ڈیریویٹیوز مارکیٹ میں قدم جما لیا ہے۔

Binance بھی پیچھے نہیں ہے، بلکہ کرپٹو اپنانے کے عمل کو مزید فروغ دینے کے لیے نئی پارٹنرشپس قائم کر رہا ہے اور موجودہ مارکیٹ غیریقینی صورتحال کے باوجود پُراعتماد نظر آ رہا ہے۔ ترقی کی دوڑ میں TON نیٹ ورک بھی شامل ہو گیا ہے، جس نے $100 ملین کا فنڈ قائم کیا ہے تاکہ بلاک چین ڈویلپمنٹ کو مزید آگے بڑھایا جا سکے۔ دوسری جانب، ہانگ کانگ اپنی ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط کر رہا ہے، اگرچہ اسے مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

عالمی تجارتی پالیسیوں میں تبدیلی اور نئے ریگولیٹری فیصلوں کے نتیجے میں مارکیٹ میں تیزی اور محتاط رویہ، دونوں دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ انسٹی ٹیوشنل انویسٹرز کے لیے کرپٹو مارکیٹ میں داخل ہونے کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں، اور یورپ میں کرپٹو پیمنٹس کو مزید فروغ دیا جا رہا ہے۔ ان عوامل کی وجہ سے کرپٹو مارکیٹ میں زیادہ لیکویڈیٹی، بڑی سطح پر اپنانے کی راہ ہموار ہونے اور سرمایہ کاروں کے معاشی حالات پر ردعمل کے باعث قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

بٹ کوائن 99K سے تجاوز کر گیا، XRP میں 40% اضافہ – تجارتی کشیدگی میں کمی سے مارکیٹ میں نئی جان

بٹ کوائن $99,000 کی حد پار کر چکا ہے، جس نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کر دیا ہے۔ اسی دوران XRP نے 40% کا حیران کن اضافہ دیکھا، جو آلٹ کوائن مارکیٹ میں ایک نئی لہر کی نشاندہی کر رہا ہے۔ یہ تیزی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب عالمی اقتصادی غیر یقینی صورتحال کم ہو رہی ہے اور سرمایہ کار دوبارہ رسکی اثاثوں (Risk Assets) کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں۔

اس سے قبل، امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی نے عالمی مارکیٹس میں اتار چڑھاؤ پیدا کر دیا تھا، اور بٹ کوائن کو ایک سیف ہیون ایسیٹ کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ تاہم، حالیہ مثبت پیش رفت نے سرمایہ کاروں کو نہ صرف روایتی مارکیٹس بلکہ ڈیجیٹل ایسیٹس میں بھی زیادہ سرمایہ کاری کی طرف راغب کیا ہے۔ XRP کی تیز رفتار بحالی اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ مارکیٹ کا عمومی (Sentiment) بہتر ہو رہا ہے اور آلٹ کوائنز میں دوبارہ دلچسپی پیدا ہو رہی ہے۔

اگر بٹ کوائن $99K سے اوپر اپنی پوزیشن برقرار رکھنے میں کامیاب ہوتا ہے، تو ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جلد ہی $100,000 کی نفسیاتی حد عبور کر سکتا ہے۔ تاہم، سرمایہ کاروں کو میکرو اکنامک فیکٹرز پر بھی نظر رکھنی چاہیے، کیونکہ عالمی اقتصادی حالات بٹ کوائن کی قیمت پر نمایاں اثر ڈال سکتے ہیں۔ اگر اقتصادی استحکام جاری رہتا ہے تو بٹ کوائن کا سیف ہیون اپیل کچھ کم ہو سکتا ہے، لیکن اگر نئی کشیدگی ابھرتی ہے تو کرپٹو مارکیٹ میں دوبارہ اتار چڑھاؤ دیکھا جا سکتا ہے۔

bitcoin

 Kraken کی یورپ میں توسیع – ریگولیٹڈ کرپٹو ڈیریویٹیوز سے ادارہ جاتی انویسٹمنٹ کو فروغ

Kraken نے یورپ میں ریگولیٹڈ کرپٹو ڈیریویٹیوز متعارف کروانے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد یہ خطے میں ایک اہم کرپٹو ایکسچینج کے طور پر اپنی پوزیشن مضبوط کر رہا ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت میں آیا ہے جب ادارہ جاتی سرمایہ کار (Institutional Investors) ریگولیٹری طور پر واضح اور محفوظ ٹریڈنگ پروڈکٹس کی تلاش میں ہیں۔ کرپٹو ڈیریویٹیوز جیسے فیوچرز اور آپشنز سرمایہ کاروں کو قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے خلاف ہیجنگ (Hedging) کا موقع دیتے ہیں، جبکہ مارکیٹ لیکویڈیٹی میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔ تاہم، یہ مارکیٹ ریگولیٹری دباؤ کا شکار رہی ہے، کیونکہ اس میں مارکیٹ مینپولیشن کے خدشات بھی پائے جاتے ہیں۔

Kraken کے لیے یہ ایک بڑا فائدہ ہے کیونکہ اس نے ریگولیٹری منظوری حاصل کر لی ہے، جبکہ بہت سے دوسرے ایکسچینجز کو مخصوص خطوں میں سخت پابندیوں کا سامنا ہے۔ اس اقدام سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ یورپ تیزی سے ایک “کرپٹو فرینڈلی” ریگولیٹری حب کے طور پر ابھر رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب امریکہ میں کرپٹو قوانین مزید سخت ہو رہے ہیں۔ اسٹیبلشڈ امریکی ایکسچینجز جیسے Coinbase اور Binance کو ریگولیٹری چیلنجز کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں کئی کمپنیاں بین الاقوامی سطح پر توسیع کے مواقع تلاش کر رہی ہیں۔

اگر Kraken کا یورپی ڈیریویٹیوز مارکیٹ میں تجربہ کامیاب ہوتا ہے، تو یہ دوسرے ایکسچینجز کے لیے بھی ایک اہم مثال قائم کر سکتا ہے، جو اسی طرح کے ریگولیٹری ماڈلز کو اپنانے پر غور کریں گے۔ اس سے نہ صرف کرپٹو مارکیٹ میں مزید لیکویڈیٹی آئے گی بلکہ مارکیٹ کی والٹیلیٹی (Volatility) بھی کم ہو سکتی ہے، کیونکہ زیادہ سرمایہ کار اور ٹریڈرز ایک ریگولیٹڈ پلیٹ فارم پر ٹریڈنگ کو ترجیح دیں گے۔

امریکہ اور میکسیکو میں ٹیرف مؤخر – کرپٹو مارکیٹ میں استحکام، بٹ کوائن کی بحالی

امریکہ اور میکسیکو نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ ٹیرف کو مؤخر کرنے پر اتفاق کر لیا ہے، جس سے روایتی فائنانشل  مارکیٹس کے ساتھ کرپٹو مارکیٹ کو بھی ریلیف ملا ہے۔ اس پیش رفت کے بعد بٹ کوائن اور آلٹ کوائنز میں مثبت ری ایکشن دیکھا گیا، کیونکہ معاشی استحکام کی بحالی نے فیاٹ کرنسیز کے خلاف ہیجنگ کی فوری ضرورت کو کم کر دیا۔

گزشتہ چند ماہ سے، ٹیرف سے متعلق غیر یقینی صورتحال سرمایہ کاروں کو سیف ہیون اثاثے جیسے بٹ کوائن کی طرف دھکیل رہی تھی۔ تاہم، تجارتی تناؤ میں کمی کے بعد، اسٹاکس اور کرپٹو میں اعتماد بحال ہوا ہے اور سرمایہ کار دوبارہ  رسک والے اثاثوں (Risk Assets) میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ اگرچہ اس تاخیر سے وقتی استحکام آیا ہے، لیکن یہ مکمل حل نہیں ہے—مستقبل میں اگر تجارتی کشیدگی دوبارہ پیدا ہوئی تو کرپٹو مارکیٹ دوبارہ ہیجنگ ٹول کے طور پر ابھر سکتی ہے۔

اگر امریکہ اور میکسیکو طویل مدتی تجارتی معاہدے پر پہنچ جاتے ہیں، تو کرپٹو مارکیٹ میں کم والٹیلیٹی دیکھی جا سکتی ہے، کیونکہ سرمایہ کاروں کو بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل اثاثوں میں سرمایہ کاری کی فوری ضرورت محسوس نہیں ہوگی۔ لیکن اگر ٹیرف تنازعات دوبارہ کھڑے ہوتے ہیں، تو بٹ کوائن دوبارہ سیف ہیون کے طور پر اپنی پوزیشن مضبوط کر سکتا ہے۔ فی الحال، مارکیٹ کا رجحان مثبت نظر آ رہا ہے، لیکن سرمایہ کاروں کو مستقبل کے جیوپولیٹیکل واقعات پر نظر رکھنی ہوگی، کیونکہ ان کا اثر کرپٹو قیمتوں پر براہ راست پڑ سکتا ہے۔

بٹ کوائن

 Binance کے CEO کا پُر امید موقف – مارکیٹ کریش کے باوجود اعتماد برقرار

Binance کے CEO، چانگ پینگ ژاؤ (CZ) نے کرپٹو انویسٹروں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کرپٹو انڈسٹری کی فطری خصوصیت ہے اور اس میں وقتاً فوقتاً بڑے کریش اور بحالی کے سائیکل دیکھے گئے ہیں۔ انہوں نے ماضی کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ ہر بڑی گراوٹ کے بعد کرپٹو مارکیٹ نے مضبوط واپسی کی ہے، اور اس بار بھی ایسا ہی ہونے کا امکان ہے۔ CZ نے ٹریڈرز کو صبر اور لانگ ٹرم اسٹریٹیجی اپنانے کا مشورہ دیا، بجائے اس کے کہ وہ شارٹ ٹرم میں خوف پر مبنی فیصلے کریں۔

یہ اعتماد Binance کے موجودہ اقدامات کی بنیاد پر دیا جا رہا ہے، کیونکہ ایکسچینج ریگولیٹری کمپلائنس پر کام کر رہا ہے اور ساتھ ہی نئی پروڈکٹس اور عالمی سطح پر توسیع پر توجہ دے رہا ہے۔ اس بیان نے انویسٹروں کو کچھ حد تک تسلی دی ہے، خاص طور پر اس وقت جب کرپٹو مارکیٹ میں شدید فروخت کے دباؤ (Sell-off Pressure) کی وجہ سے بہت سے سرمایہ کار غیر یقینی کا شکار تھے۔ Binance کی عالمی سطح پر مسلسل توسیع اور ریگولیٹری منظوریوں کے حصول کی کوششیں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ پلیٹ فارم لانگ ٹرم اسٹریٹجی پر عمل پیرا ہے۔

اگرچہ CZ کی مثبت اپروچ سرمایہ کاروں کے جذبات کو سہارا دے سکتی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ کرپٹو مارکیٹ پر ریگولیٹری فیصلوں اور میکرو اکنامک حالات کا گہرا اثر ہوتا ہے۔ Binance کی مسلسل اختراعات (Innovations) اور قانونی مطابقت اگر کامیاب رہتی ہیں، تو یہ مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ (Volatility) کو کم کر سکتی ہیں۔ تاہم، آنے والے مہینوں میں اگر مزید ریگولیٹری دباؤ آتا ہے، تو Binance کو نئے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

 TON نیٹ ورک کا بڑا اعلان – بلاک چین ڈویلپمنٹ کے لیے $100 ملین کا فنڈ

The Open Network (TON) نے بلاک چین انڈسٹری میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے $100 ملین کا فنڈ قائم کیا ہے، جس کا مقصد TON بلاک چین پر بننے والے نئے پروجیکٹس کی سپورٹ کرنا ہے۔ یہ فنڈ خاص طور پر DeFi پروجیکٹس، dApps، اور بلاک چین انفراسٹرکچر کے لیے مختص کیا گیا ہے، تاکہ ڈویلپرز کو اپنی ایپلی کیشنز بنانے اور نیٹ ورک کو مزید مستحکم کرنے کا موقع ملے۔

TON کا نیٹ ورک پہلے ہی اپنی ٹیلیگرام انٹیگریشن کی وجہ سے تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، اور یہ نیا فنڈ اسے مزید Ethereum اور Solana جیسے نیٹ ورکس کے ساتھ مقابلہ کرنے کے قابل بنا سکتا ہے۔ اگر اس فنڈ کا درست استعمال کیا گیا، اور اسے ایسے پراجیکٹس کی سپورٹ ملی جو اصل دنیا کے مسائل حل کر سکتے ہیں، تو TON نیٹ ورک کرپٹو انڈسٹری میں ایک بڑا کھلاڑی بن سکتا ہے۔ تاہم، اس کامیابی کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ ڈویلپرز اور صارفین کس حد تک اسے اپناتے ہیں اور آیا یہ نیٹ ورک اپنے حریفوں کے مقابلے میں بہتر سہولتیں فراہم کر پاتا ہے یا نہیں۔

اگر فنڈ سے ملنے والی سرمایہ کاری کے نتیجے میں کامیاب پروجیکٹس سامنے آتے ہیں، تو یہ نہ صرف TON کی ویلیو میں اضافہ کرے گا بلکہ اس کے نیٹ ورک یوزرز کی تعداد بھی بڑھ سکتی ہے۔ تاہم، اگر ڈویلپر کمیونٹی نے اسے اپنانے میں زیادہ دلچسپی نہ دکھائی، تو یہ فنڈ زیادہ اثر انداز نہیں ہوگا۔ آنے والے مہینوں میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کیا یہ سرمایہ کاری TON کو واقعی ایک بڑی بلاک چین طاقت میں بدل سکتی ہے؟

🇬🇧 Coinbase کو برطانیہ میں VASP لائسنس مل گیا – کرپٹو انڈسٹری کے لیے بڑا سنگِ میل

Coinbase نے باضابطہ طور پر برطانیہ میں Virtual Asset Service Provider (VASP) لائسنس حاصل کر لیا ہے، جس کے بعد اب یہ ایکسچینج برطانیہ میں قانونی طور پر کرپٹو سروسز فراہم کر سکے گی۔ برطانیہ یورپ کا ایک بڑا مالیاتی مرکز (Financial Hub) ہے، اور اس لائسنس کے ذریعے Coinbase کو ادارہ جاتی (Institutional) اور ریٹیل سرمایہ کاروں کے لیے اپنی خدمات بڑھانے کا موقع ملے گا۔ اس اقدام سے Coinbase نہ صرف ایک ریگولیٹڈ ماحول میں کام کرے گا بلکہ اپنی ساکھ کو مزید مضبوط کر کے ایک محفوظ اور قابلِ اعتماد ایکسچینج کے طور پر ابھرے گا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب عالمی سطح پر کرپٹو انڈسٹری پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔

برطانیہ میں کرپٹو قوانین مزید واضح اور جامع بن رہے ہیں، اور یہ اقدام ان قوانین کے ساتھ انوویشن اور انویسٹر پروٹیکشن کے درمیان توازن قائم کرنے کی ایک کوشش ہے۔ Coinbase کی ریگولیٹری کمپلائنس کے لیے کی گئی کوششیں اسے ان ایکسچینجز کے مقابلے میں برتری فراہم کرتی ہیں جو ابھی تک قانونی منظوری حاصل نہیں کر سکیں۔ خاص طور پر ادارہ جاتی سرمایہ کار وہ پلیٹ فارمز ترجیح دیتے ہیں جو ریگولیٹری اسٹینڈرڈز پر پورا اترتے ہوں، کیونکہ یہ سیکیورٹی، فراڈ اور قانونی خطرات کو کم کرتا ہے۔

یہ پیش رفت نہ صرف برطانیہ میں بلکہ عالمی سطح پر کرپٹو ریگولیشنز کے بڑھتے ہوئے رجحان کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ اگر دوسرے ممالک بھی VASP لائسنسنگ جیسے واضح اور مضبوط قانونی ماڈلز متعارف کرواتے ہیں، تو اس سے ادارہ جاتی سرمایہ کاری میں اضافہ اور کرپٹو انڈسٹری کی مزید مین اسٹریم انٹیگریشن ہو سکتی ہے۔ Coinbase جیسے بڑے پلیٹ فارمز ریگولیٹری اپروولز حاصل کر کے اپنے آپ کو مستقبل کے لیے محفوظ کر رہے ہیں، جو نہ صرف کمپنی بلکہ پوری کرپٹو انڈسٹری کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔

🇪🇺 Binance Pay اور xMoney کی پارٹنرشپ – یورپ میں کرپٹو پیمنٹس کا دائرہ وسیع ہونے لگا

Binance Pay نے xMoney کے ساتھ ایک اہم شراکت داری قائم کی ہے، جس کا مقصد یورپ میں کرپٹو پیمنٹس کو فروغ دینا ہے۔ اس معاہدے سے کاروباری ادارے اور صارفین ڈیجیٹل کرنسیز کو روزمرہ لین دین میں آسانی سے استعمال کر سکیں گے۔ اس پارٹنرشپ کا بنیادی ہدف روایتی مالیاتی نظام (Traditional Finance) اور کرپٹو انڈسٹری کے درمیان خلا کو پُر کرنا ہے، تاکہ مرچنٹس بغیر کسی پیچیدگی کے کرپٹو پیمنٹ سلوشنز کو اپنے سسٹمز میں شامل کر سکیں۔ Binance Pay کے مضبوط انفراسٹرکچر اور xMoney کے پیمنٹ پروسیسنگ سسٹم کو یکجا کرنے سے کرپٹو ٹرانزیکشنز مزید آسان اور تیز ہو جائیں گی۔

جیسے جیسے یورپ میں ریگولیٹری کلیرٹی بڑھ رہی ہے، ویسے ویسے زیادہ کاروباری ادارے کرپٹو پیمنٹس کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ Binance Pay کی یورپ میں توسیع اس رجحان کے عین مطابق ہے، کیونکہ یہ ایک محفوظ، تیز اور یوزر فرینڈلی سسٹم فراہم کرتا ہے، جو مرچنٹس کو کرپٹو میں ادائیگی قبول کرنے کی ترغیب دے سکتا ہے۔ سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ بہت سے کرپٹو پیمنٹ سسٹمز فوری فیاٹ کنورژن (Instant Fiat Conversion) کی سہولت دیتے ہیں، جس سے مرچنٹس کو کرپٹو مارکیٹ کی والٹیلیٹی کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

اگر یہ شراکت داری کامیاب رہی، تو کرپٹو پیمنٹس کو یورپ میں مین اسٹریم اپنانے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ زیادہ مرچنٹس اگر ڈیجیٹل کرنسی قبول کرنے لگیں، تو اس سے ٹرانزیکشن والیوم میں اضافہ ہوگا، اور ڈیجیٹل اثاثوں کی افادیت اور قانونی حیثیت مزید مضبوط ہوگی۔ تاہم، کچھ چیلنجز ابھی باقی ہیں، خاص طور پر ریگولیٹری پالیسیز میں تبدیلی اور کاروباری اداروں کی روایتی ادائیگی کے طریقوں سے باہر نکلنے کی رفتار۔ اگر یورپی ریگولیٹرز کرپٹو فرینڈلی پالیسیاں جاری رکھتے ہیں، تو Binance Pay اور xMoney بلاک چین پر مبنی مالیاتی نظام کے مستقبل کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ہانگ کانگ کا ریگولیٹری خسارہ، مگر کرپٹو انڈسٹری پر کنٹرول مزید سخت

ہانگ کانگ کی سیکیورٹیز اینڈ فیوچرز کمیشن (SFC) نے آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ خسارے کی پیش گوئی کی ہے، جس سے اس ریگولیٹری ادارے کی مالی پائیداری پر خدشات جنم لے رہے ہیں۔ تاہم، ان مالی مشکلات کے باوجود، SFC اپنی کرپٹو انڈسٹری کی نگرانی کو مزید سخت کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ ہانگ کانگ ڈیجیٹل ایسٹس کے لیے ایک عالمی مرکز بننے کے عزم پر قائم ہے۔

SFC ایک مزید واضح اور مضبوط ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے میں مصروف ہے تاکہ کرپٹو انڈسٹری کو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں اور بڑی کرپٹو کمپنیوں کے لیے زیادہ پرکشش بنایا جا سکے۔ اس مقصد کے لیے لائسنسنگ کا ایک منظم نظام متعارف کروایا جا رہا ہے، جبکہ بغیر رجسٹریشن کام کرنے والی کرپٹو فرمز کے خلاف سخت کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔ نئے ریگولیٹری اقدامات کے تحت، کرپٹو ایکسچینجز اور بلاک چین اسٹارٹ اپس کو سختی سے قوانین اور کنزیومر پروٹیکشن کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا، جس سے کرپٹو انڈسٹری کی شفافیت اور قانونی حیثیت میں اضافہ متوقع ہے۔

لیکن جہاں ایک طرف زیادہ سخت ریگولیشن سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھا سکتی ہے، وہیں یہ نئے چیلنجز بھی پیدا کر سکتی ہے۔ سخت قوانین کی وجہ سے آپریشنل لاگت میں اضافہ ہوسکتا ہے، جو کئی کرپٹو ایکسچینجز اور اسٹارٹ اپس کو ہانگ کانگ کے بجائے دوسرے کرپٹو فرینڈلی خطوں میں جانے پر مجبور کر سکتا ہے۔ مزید یہ کہ، چونکہ SFC خود مالی خسارے کا شکار ہے، اس کے لیے ان نئے قوانین کا مؤثر نفاذ اور ان پر عملدرآمد ایک بڑا چیلنج ہوگا۔ اگر ہانگ کانگ ریگولیٹری سختیوں اور بزنس فرینڈلی پالیسیوں کے درمیان صحیح توازن قائم کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو یہ ایشیا میں ڈیجیٹل ایسٹس کے لیے ایک مستحکم اور نمایاں مرکز بن سکتا ہے۔

اہم نکات 🚀

  1. بٹ کوائن $99K سے تجاوز کر گیا – امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا۔
  2. Kraken نے یورپ میں ریگولیٹڈ ڈیریویٹیوز متعارف کرائے – ادارہ جاتی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے اہم اقدام۔
  3. Coinbase کو برطانیہ میں VASP لائسنس حاصل – یورپ میں اپنی پوزیشن مزید مضبوط کر لی۔
  4. امریکہ-میکسیکو ٹیرف تاخیر – کرپٹو مارکیٹ میں مثبت جذبات اور ہیجنگ کی طلب میں کمی۔
  5. Binance کے CEO نے انویسٹروں کو تسلی دیطویل مدتی ترقی پر زور دیا۔
  6. TON نے $100 ملین کا فنڈ لانچ کیاWeb3 اور dApps کی ترقی کے لیے اہم پیش رفت۔
  7. Binance Pay اور xMoney کی پارٹنرشپیورپ میں کرپٹو پیمنٹس کے فروغ کے لیے اہم قدم۔
  8. ہانگ کانگ نے بجٹ خسارے کے باوجود ریگولیٹری نگرانی کو مضبوط کیاکرپٹو انڈسٹری میں اپنی موجودگی کو مزید مستحکم کیا۔

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے