آن چین اینالٹکس کمپنی گلاس نوڈ نے بٹ کوائن ایکسچینجز میں موجود کرپٹو کرنسی کی سپلائی میں کمی کے حوالے سے عام مفروضے کو غلط قرار دیا ہے۔ ان کے تازہ ترین ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ “بیلنس آن ایکسچینجز” جس کا مطلب ہے کہ مرکزی ایکسچینجز کے والٹس میں موجود بٹ کوائن کی کل مقدار، جولائی 2024 میں 3.1 ملین تھی جو اب 2.74 ملین پر آ گئی ہے۔ اس کمی کو عام طور پر بٹ کوائن کی دستیاب سپلائی میں کمی کے طور پر دیکھا جاتا ہے جسے “سپلائی شوک” کہا جاتا ہے، جو قیمت میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ تاہم گلاس نوڈ کے مطابق یہ کمی حقیقی سپلائی میں کمی نہیں بلکہ مارکیٹ کی ساخت میں تبدیلی کی عکاسی کرتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بہت سے بٹ کوائنز کو اب اسپاٹ ای ٹی ایف والٹس میں منتقل کیا جا رہا ہے، جو کوائن بیس جیسے ادارہ جاتی کسٹوڈیئن کے زیر انتظام ہیں۔ جنوری 2024 میں یو ایس میں اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایفز کی منظوری کے بعد، ان میں سے آٹھ نے کوائن بیس کو کسٹوڈیئن کے طور پر منتخب کیا، جس سے ایکسچینج والٹس سے کوائنز کی بڑی منتقلی ہوئی۔ اگر ایکسچینجز اور ای ٹی ایفز کی کل مقدار کو یکجا کیا جائے تو یہ اب بھی تقریباً 3.04 ملین بٹ کوائن کے برابر ہے، جو 2024 کے آغاز کی سطح کے برابر ہے۔ گلاس نوڈ کا خلاصہ ہے کہ بٹ کوائن کی سپلائی میں کمی کا تاثر ایک مارکیٹ اسٹرکچر کی تبدیلی ہے نہ کہ حقیقی سپلائی کی کمی۔ بٹ کوائن کی قیمت میں حالیہ دنوں میں تقریباً 3 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ قیمت 105,000 ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔
گلاس نوڈ نے بٹ کوائن ایکسچینجز میں سپلائی شوک کے تصور کو مسترد کر دیا
زبان کا انتخاب