کینیری کیپیٹل کا قیام اکتوبر 2023 میں ہوا، لیکن اس نے کرپٹو کرنسی کے ای ٹی ایف کے لیے متعدد درخواستیں جلدی جمع کرائیں، جن میں سولانا، ایکس آر پی، لائٹ کوائن اور ہیڈیرا شامل ہیں۔ کمپنی کے بانی اور سی ای او اسٹیو میک کلرگ نے بتایا کہ ان کے منصوبے کا آغاز ایک غیر متوقع سیاسی واقعے، یعنی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی کوشش کے بعد ہوا۔ اس واقعے نے مارکیٹوں اور سیاست میں اتھل پتھل مچائی، جس سے میک کلرگ کو یقین ہوا کہ ٹرمپ دوبارہ صدر بن سکتے ہیں۔ اس پیشگوئی نے انہیں کرپٹو ای ٹی ایف کی درخواستیں دینے پر مجبور کیا، خاص طور پر ان کرپٹو کرنسیز کے لیے جنہیں سیکیورٹی نہیں سمجھا جاتا، جیسے کہ لائٹ کوائن، ہیڈیرا اور ایکس آر پی، جسے عدالت میں غیر سیکیورٹی قرار دیا گیا۔
اب تک، کینیری کیپیٹل کی درخواستیں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) کی جانب سے منظور نہیں ہوئیں، جبکہ کچھ سولانا ای ٹی ایف درخواستیں پہلے مسترد یا نظر انداز کی گئی تھیں۔ مگر ٹرمپ کی صدارت کے بعد نئے انتظامیہ کے تحت کچھ درخواستیں دوبارہ جمع کرائی گئی ہیں اور ایس ای سی کو ان کی منظوری یا مسترد کرنے کے لیے آئندہ 45 سے 240 دن کا وقت دیا گیا ہے۔ میک کلرگ کے بقول، ان کے اقدامات ٹرمپ کی صدارت جیتنے پر ایک قسم کی شرط بندی تھی جو کامیاب ثابت ہوئی۔ مستقبل میں کمپنی نئے ای ٹی ایف شروع کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی، مگر ممکنہ طور پر دیگر ٹوکن پر غور کر سکتی ہے۔
کینیری کیپیٹل کے ای ٹی ایف منصوبے ٹرمپ کی بدولت حقیقت میں آئے
زبان کا انتخاب