امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے ایرک ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کے والد کے پاس بٹ کوائن کی خاصی مقدار موجود ہے اور وہ اس کرپٹو کرنسی کے مستقبل پر یقین رکھتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے دبئی میں TOKEN2049 کرپٹو کانفرنس کے دوران بلومبرگ کو دیے گئے انٹرویو میں کہی۔ ایرک نے بٹ کوائن کو “ڈیجیٹل گولڈ” قرار دیا اور اس کی مستقبل میں تیزی سے بڑھوتری کی پیش گوئی کی۔ انہوں نے واضح اعدادوشمار تو فراہم نہیں کیے، تاہم کہا کہ وہ اور ان کے والد دونوں کی بٹ کوائن میں “اہم” سرمایہ کاری ہے۔
ایرک کے مطابق، صدر ٹرمپ کرپٹو کرنسیوں میں دلچسپی رکھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اگر امریکہ نے اسے اپنانے میں کوتاہی کی تو چین اس میں آگے نکل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹو “بہت مقبول” اور “اس وقت انتہائی گرم” ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اپریل میں جب دیگر مالی مارکیٹیں کمزور تھیں، تب کرپٹو مارکیٹ نسبتا مستحکم رہی۔
علاوہ ازیں، صدر ٹرمپ نے حکومتی قبضے میں آئے بٹ کوائن کی فروخت روک کر انہیں قومی کرپٹو ریزرو میں منتقل کرنے کے احکامات دئیے ہیں تاکہ ان کی قدر محفوظ رکھی جا سکے اور مزید بٹ کوائنز اور دیگر کرپٹو کرنسیاں ضبطی کے ذریعے حاصل کی جائیں۔
پال ایٹکنز کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے تاکہ کرپٹو کے لیے واضح قوانین مرتب کیے جائیں اور سرمایہ کاروں کے لیے ایک مستحکم ماحول فراہم کیا جا سکے۔ ٹرمپ کی جانب سے ایک میم کوائن “TRUMP” بھی لانچ کی گئی تھی، جس کی قیمت شروع میں تیزی سے بڑھی مگر بعد میں 90 فیصد سے زائد گر گئی، جس پر خدشات ظاہر کیے گئے کہ ٹرمپ اپنے عوامی مقام کو فائدہ اٹھانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، تاہم انہوں نے اس کی تردید کی ہے۔
ٹرمپ خاندان کرپٹو کرنسی کے مستقبل پر بڑا داؤ لگا چکا ہے، اور اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ سرمایہ کاری کس حد تک کامیاب ثابت ہوتی ہے۔