کوائن بیس کے حصص میں کمی، آمدنی کے نتائج نے وال اسٹریٹ کو مایوس کیا

زبان کا انتخاب

کوائن بیس کے حصص کی قیمت میں مارکیٹ کے بند ہونے کے بعد تقریباً 3 فیصد کی کمی دیکھی گئی، جب کمپنی نے سال کے پہلے سہ ماہی میں آمدنی میں نمایاں کمی کی اطلاع دی۔ کمپنی کی آمدنی 2.27 بلین ڈالر سے کم ہو کر 2 بلین ڈالر رہ گئی، جو اسٹاک مارکیٹ کے ماہرین کے اندازوں سے کم تھی۔ فی حصص آمدنی 0.24 ڈالر رہی جو تجزیہ کاروں کے اوسط اندازے 1.93 ڈالر سے بہت کم ہے۔ تجارتی حجم میں بھی 10 فیصد کمی ہوئی اور لین دین سے حاصل ہونے والی آمدنی 1.3 بلین ڈالر رہی، جو پچھلے سہ ماہی کے مقابلے میں 19 فیصد کم ہے۔ کمپنی نے بتایا کہ جنوری میں بٹ کوائن کی قیمت نئی بلند ترین سطح تک پہنچنے کے باوجود، مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال اور تجارتی ٹیریف پالیسیوں کی وجہ سے کریپٹو کرنسی کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔ جے پی مورگن، بارکلیز اور کمپاس پوائنٹ جیسے اداروں نے پیش گوئیوں میں کمی کی تھی، کیونکہ امریکی معیشت کے مستقبل کو لے کر غیر یقینی صورتحال کریپٹو مارکیٹ کی سرگرمیوں کو متاثر کر رہی ہے۔ اس کے باوجود، کوائن بیس کی 2.9 بلین ڈالر کی درایویٹیوز ایکسچینج ڈیریبٹ کی خریداری اسے عالمی کریپٹو آپشنز ٹریڈنگ میں قائد بناتی ہے، جو بائننس اور دیگر حریفوں سے آگے ہے۔ یہ اقدام درایویٹیوز مارکیٹ میں ایک نئے دور کی شروعات کا اشارہ دیتا ہے جس پر سرمایہ کار گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے