سابق امریکی سینیٹر اور کریپٹو کرنسی کے سخت ناقد باب مینینڈز کو بدھ کے روز رشوت خوری اور مصر کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کے الزامات پر 11 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ مینینڈز، جو نیو جرسی سے ڈیموکریٹ تھے، کریپٹو کرنسی خصوصاً بٹ کوائن کے خلاف سخت موقف رکھتے تھے اور اسے مجرموں کے لیے “مثالی انتخاب” قرار دیتے تھے۔ انہوں نے ایل سلواڈور کی بٹ کوائن کو قانونی حیثیت دینے کی مخالفت بھی کی تھی۔ ڈسٹرکٹ جج سڈنی ایچ اسٹین نے مینینڈز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ طاقتور اور کامیاب تھے لیکن کہیں راستہ بھول گئے اور عوامی خدمت کی بجائے اپنی ذاتی بھلائی کے لیے کام کرنے لگے۔ رپورٹ کے مطابق، مینینڈز نے سونے اور نقدی کی صورت میں رشوت لی اور اپنے سیاسی اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے مصر کے لیے ایجنٹ کے طور پر کام کیا۔ گزشتہ سال ان پر رشوت خوری کے الزامات ثابت ہوئے تھے اور انہیں سزا دی گئی۔ یہ واقعہ امریکی سیاست میں کرپشن اور اخلاقی زوال کی ایک بڑی مثال کے طور پر سامنے آیا ہے۔
کریپٹو ناقد اور سابق سینیٹر باب مینینڈز کو رشوت خوری کے الزام میں 11 سال قید کی سزا
زبان کا انتخاب