اپریل 2025 میں کریپٹو کرنسی مارکیٹ کی مجموعی مالیت میں 10.8 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ کئی ماہ کی سست روی کے بعد سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کی نشاندہی کرتا ہے۔ بائنانس ریسرچ کے مطابق، اس بحالی کی وجہ میکرو اکنامک عوامل، ریگولیٹری وضاحتیں اور ای ٹی ایف میں اضافے کی رفتار تھی۔ بٹ کوائن نے خاص طور پر مضبوط کارکردگی دکھائی اور مہینے کے اختتام پر 90,000 ڈالر سے زائد کی قیمت پر پہنچ گیا، جو معاشی غیر یقینی صورتحال میں اس کی ہیجنگ حیثیت کو ظاہر کرتا ہے۔ سولانا اور SUI نے بھی نمایاں منافع حاصل کیا، جبکہ ایتھیریم اور بائنانس کوائن میں معمولی کمی دیکھی گئی۔
ڈیفائی کے کل ویلیو لاک میں 3.3 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ این ایف ٹی کی تجارت میں چار سال کی کم ترین سطح پر گراوٹ دیکھی گئی۔ اس کے باوجود کچھ بلیو چپ این ایف ٹی مجموعے اضافہ دکھا رہے ہیں۔ مارکیٹ میں مستحکم کوائنز کی ترقی اور ادارہ جاتی سرمایہ کاری کے اضافے نے مجموعی رجحانات کو متاثر کیا ہے۔ مئی 2025 میں پروٹوکول اپ گریڈز، ٹوکن ان لاکس اور ای ٹی ایف کی منظوری کے امکانات مارکیٹ کے رجحانات کو مزید متاثر کر سکتے ہیں۔ مجموعی طور پر، اپریل کی بحالی روایتی مارکیٹ سے کریپٹو مارکیٹ کے بڑھتے ہوئے اختلاف کو ظاہر کرتی ہے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کا ثبوت ہے۔