کارڈانو کے بانی نے آخرکار ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ نجی ‘ڈائیٹ کوک’ ملاقات پر بات کی

زبان کا انتخاب

کارڈانو کے بانی چارلس ہاسکنسن نے طویل خاموشی کے بعد مار-ا-لاگو میں ہونے والی مبہم ‘ڈائیٹ کوک’ ملاقات کے حقائق بیان کیے۔ یہ ملاقات 1 مارچ کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کینڈل لائٹ فنڈ ریزر سے پہلے طے پائی تھی، مگر اچانک انہیں اس سے ہٹا دیا گیا۔ ہاسکنسن نے بتایا کہ یہ سلسلہ ستمبر 2024 میں جیکسن ہول میں SALT کانفرنس سے شروع ہوا، جہاں انہوں نے ٹرمپ کے عبوری ٹیم کے مشیروں سے ملاقات کی اور کرپٹو سیکٹر میں ایک کمیشن بنانے کی تجویز پیش کی۔ اگرچہ ٹرمپ جیت گئے مگر یہ ذمہ داری کسی اور کو دی گئی۔
ہاسکنسن کو مار-ا-لاگو میں 22 فروری کی ملاقات کے لیے مدعو کیا گیا تھا مگر ملاقات 1 مارچ کو شیڈول ہوئی، جس کے بعد اچانک ان کی دعوت منسوخ کر دی گئی۔ انہوں نے اس فیصلے کی کوئی وضاحت نہ ملنے پر اپنے تجربات اور مبینہ اندرونی سیاست کو بیان کیا۔ خاص طور پر، ایک لابی گروپ نے انہیں ہٹانے میں کردار ادا کیا کیونکہ وہ کرپٹو ریزرو میں صرف بٹ کوائن کو شامل کرنے کی حمایت کرتے تھے، جبکہ کارڈانو کی ADA کو بھی شامل کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔
ہاسکنسن نے اس واقعے کو واشنگٹن کی پیچیدہ سیاست کی مثال قرار دیا اور زور دیا کہ کرپٹو پالیسیز کو کسی ایک انتظامیہ کی قید سے آزاد ہونا چاہیے تاکہ مستحکم قانون سازی ممکن ہو سکے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کارڈانو کی ٹیم کانگریس اور ریگولیٹری اداروں کے ساتھ رابطہ جاری رکھے گی تاکہ کرپٹو کے لیے پائیدار قوانین بنائے جا سکیں۔

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش