ٹرمپ کی پالیسیاں 2025 کی گرمیوں میں کرپٹو مارکیٹ پر اثر انداز ہوں گی

Botslash News
زبان کا انتخاب

BlockBeats کی رپورٹ کے مطابق K33 ریسرچ کا کہنا ہے کہ 2025 کی گرمیوں میں کرپٹو کرنسی مارکیٹ ایک منفرد صورتحال کا سامنا کرے گی جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کی وجہ سے متاثر ہوگی۔ صدر ٹرمپ نے بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل اثاثوں کے اسٹریٹجک ذخائر قائم کرنے کے لیے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد امریکہ کو کرپٹو کرنسی کی عالمی قیادت میں لانا ہے۔ یہ ذخائر زیادہ تر ٹریژری کی تحویل میں آئے ہوئے بٹ کوائن پر مشتمل ہوں گے اور انہیں قومی اثاثوں کے طور پر رکھا جائے گا، نہ کہ فروخت کیا جائے گا۔
ابتدائی طور پر مارکیٹ کا ردعمل معتدل رہا اور اپریل میں بٹ کوائن کی قیمتیں 77,000 سے 87,000 ڈالر کے درمیان مستحکم رہیں، تاہم ماہرین کے مطابق یہ پالیسیاں وقت کے ساتھ ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی شرکت کو بڑھا سکتی ہیں، جس سے کرپٹو انڈسٹری میں تیزی آئے گی۔ سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مئی میں اپنے اثاثے برقرار رکھیں اور روایتی ‘مئی میں فروخت کر کے چھوڑ دو’ حکمت عملی سے گریز کریں۔
K33 ریسرچ کے سربراہ ویٹل لونڈے اور سینئر تجزیہ کار ڈیوڈ زیمرمین کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ عام طور پر گرمیوں میں کم محرکات ہوتے ہیں، 2025 میں صدر ٹرمپ کی پالیسیاں متعدد مثبت عوامل پیدا کریں گی، جس سے کرپٹو کرنسیاں فائدہ اٹھائیں گی جبکہ اسٹاک مارکیٹ کو ممکنہ طور پر نئے تجارتی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس طرح آنے والے مہینوں میں بٹ کوائن کی مضبوط پوزیشن متوقع ہے۔

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش