امریکی وفاقی عدالت نے محمد اظہرالدین چھپا کو داعش دہشت گرد تنظیم کی مالی معاونت کرنے کے جرم میں 30 سال اور چار ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ محکمہ انصاف کے مطابق چھپا نے اکتوبر 2019 سے اکتوبر 2022 کے دوران تقریباً 185,000 ڈالر کرپٹو کرنسی کی صورت میں داعش کے قبضہ کرنے والوں کو منتقل کیے۔ اس رقم کا استعمال داعش کے جنگجوؤں کی تنخواہوں کی ادائیگی اور خواتین ارکان کو قید سے فرار دلانے کے لیے کیا گیا۔ ملزم نے شناخت چھپانے کے لیے غلط ہجے والے ای میلز، جعلی نام اور بار بار فون تبدیل کرنے جیسے حربے اپنائے۔ اسے انٹرپول کی بلیو نوٹس بھی جاری کی گئی تھی جب وہ میکسیکو سے مصر جانے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس مقدمے کے علاوہ محکمہ انصاف نے حماس کے کرپٹو والٹس سے 200,000 ڈالر ضبط کیے، اور یمن کے حوثیوں کے خلاف بھی مالی پابندیاں عائد کیں۔ اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ دہشت گرد نقدی سے مکمل ڈیجیٹل فنڈنگ کی طرف منتقل ہو رہے ہیں، جس کے پیش نظر سخت مالی نگرانی اور بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے۔ امریکی عدالت کا یہ فیصلہ واضح کرتا ہے کہ کرپٹو کرنسی کے ذریعے دہشت گردی کی مالی معاونت ناقابل قبول ہے اور اس کی سزا سخت ہوگی۔